Maktaba Wahhabi

44 - 373
’’لوگ تو ایک ہی امت تھے پھر اختلاف میں پڑ گئے۔‘‘ ﴿فَمَا اخْتَلَفُوا إِلَّا مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۚ﴾(الجاثیہ: 17) ’’پس اختلاف میں وہ لوگ علم آ چکنے کے بعد پڑتے تھے، باہم سرکشی اور زیادتی کرتے ہوئے۔‘‘ ﴿فَتَقَطَّعُوا أَمْرَهُم بَيْنَهُمْ زُبُرًا ۖ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ﴾(المومنون: 53) ’’پس لوگوں نے اپنے دین کو متفرق کر کے جدا جدا کر لیا جو چیز جس فرقے کے پاس ہے وہ اسی پر پھولا نہیں سماتا۔‘‘ ﴿وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِي الْكِتَابِ لَفِي شِقَاقٍ بَعِيدٍ﴾(البقرۃ: 176) ’’اور جن لوگوں نے(آسمانی)کتاب میں اختلاف کیا وہ ضد میں(آ کر نیکی سے)دور(ہو گئے)ہیں۔‘‘ جس قدر لوگ اپنے رب کی کتاب اور نبی کی سنت سے دور ہٹتے چلے گئے، اسی قدر ہوا و نفس کی تاریکیوں اور عقلیات کی دلدل میں دھنستے چلے گئے اور اسی قدر صراط مستقیم سے بھٹکتے چلے گئے۔ چنانچہ﴿مِن بَعْدِ مَا عَقَلُوهُ﴾اچھی طرح سمجھنے کے بعد حق کو کلی یا جزوی طور پر جھٹلانے لگے اور اللہ اور اس کے رسول پر دوسروں کو سبقت دینے لگے، یوں نسل در نسل گمراہی کا سلسلہ چل نکلا تاآنکہ لوگ علم آ چکنے کے بعد باوجود باہم سرکشی و زیادتی کرتے ہوئے اختلاف کرتے گئے اور فرقے فرقے بن کر بکھر گئے۔ بقول امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ’’جو لوگ نبوت(کی ہدایت)سے نکلے شرک اور دیگر
Flag Counter