Maktaba Wahhabi

46 - 373
کا وعدہ فرمایا کہ جب تک آسمان و زمین قائم ہیں یہ دین بھی باقی رہے گا۔ ﴿إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ﴾(الحجر: 9) ’’یقیناً ہم ہی نے(یہ)ذکر نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔‘‘ ابن کثیر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: اللہ تعالیٰ نے یہ بات واضح کی ہے کہ اسی نے ’’ذکر‘‘ نازل کیا ہے جو کہ قرآن ہے اور وہ خود ہی تحریف و تبدیل سے اس کی حفاظت کا ذمہ دار ہے۔(مختصر ابن کثیر: ج 2 ص 308) پھر اللہ نے اپنے رسول کو یہ حکم فرمایا کہ وہ لوگوں کو اپنی سنت مطہرہ کے ذریعے اس ذکر حکیم کی تفصیلات بیان کر کے بتا دیں:﴿وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ﴾’’اور ہم نے تمہاری طرف(یہ)ذکر نازل کیا ہے تاکہ تم لوگوں کو نازل شدہ وحی تفصیل سے بیان کر کے بتا دو۔‘‘ ابن کثیر کے مطابق:﴿وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ﴾سے مراد ہے قرآن﴿لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ﴾کہ تم لوگوں کو نازل شدہ وحی تفصیل سے بیان کر کے بتا دو یعنی تمہارے رب کی طرف سے نازل شدہ وحی، تمہیں اس وحی کا علم ہونے کے ناطے اور اس کے ساتھ بے پناہ تعلق اور اتباع کرنے کے باعث(تم اس قابل ہو)اور اس وجہ سے کہ ہمیں معلوم ہے کہ تم افضل الخلائق اور سردار بنی آدم ہو، چنانچہ اس میں جو مجمل ہے اس کی تفصیل بتاؤ اور جو مشکل ہے اس کی وضاحت بیان کر دو۔ چنانچہ آپ نے امت کو رسالت پہنچا دی، یوں یہ امانت ادا کر دی اور امت کو نیکی کے
Flag Counter