Maktaba Wahhabi

100 - 139
الف- یہ کہ وعدہ کرتے وقت ہی اس کی نیت وعدہ پورا کرنے کی نہ ہو‘ یہ وعدہ خلافی کی بدترین قسم ہے ، اور اگر یہ کہے کہ میں ان شاء اللہ ایسا کروں گا جب کہ اس کی نیت نہ کرنے کی ہو ، تو امام اوزاعی کے قول کے مطابق (بیک وقت) جھوٹ اور وعدہ خلافی دونوں ہوگی۔ ب - یہ کہ وعدہ کرے اور اس کی نیت (ابتدا ء ً) وعدہ پورا کرنے کی ہو‘ پھر کسی وجہ سے بلا کسی عذر کے وعدہ خلافی کر جائے۔ (۳) جب جھگڑا تکرار کرے تو بیہودہ گوئی سے کام لے،یعنی قصداً حق سے نکل جائے یہاں تک کہ حق باطل اور باطل حق ہوجائے، یہ دروغ گوئی پر آمادہ کرنے والی شئے ہے۔ (۴) جب معاہدہ کرے تو دھوکہ دے اور عہد پورا نہ کرے،خواہ مسلمانوں سے ہو یا غیر مسلموں سے ،دھوکہ ہر عہد و پیمان میں حرام ہے‘ اگر چہ معاہد (جس فریق کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے) کافر ہی کیوں نہ ہو۔ (۵) امانت میں خیانت، چنانچہ جب مسلمان کے پاس کوئی چیز بطور امانت رکھی جائے تو اس پر اس کی ادائیگی واجب ہے۔
Flag Counter