اسی طرح دوسری قسم میں سے بدشگونی لینا بھی ہے جیساکہ زمانۂ جاہلیت میں لوگ کیا کرتے تھے، اللہ عزوجل نے ان کی تردید کرتے ہوئے فرمایا: ﴿قَالُوا اطَّيَّرْنَا بِكَ وَبِمَن مَّعَكَ ۚ قَالَ طَائِرُكُمْ عِندَ اللّٰہِ ۖ بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ تُفْتَنُونَ﴾[1] انھوں نے کہا: ہم توتیری اور تیرے ساتھیوں کی بدشگونی لے رہے ہیں ‘ (حضرت صالح علیہ السلام نے) فرمایا: تمہاری بدشگونی اللہ کے یہاں ہے‘ بلکہ تم فتنے میں پڑ ے ہوئے لوگ ہو۔ چنانچہ بدشگونی کفر سے کمتر شرک ہے۔۔۔ اسی طرح اسراء و معراج کی شب میں جشن منانابھی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ مَنْ أحدثَ في أمرِنا هذا، ما ليس منْهُ، فهوَ رَدٌّ ‘‘[2] |
Book Name | توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی قحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات القصیم |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 100 |
Introduction |