Maktaba Wahhabi

55 - 71
بخاری نے یہ واقعہ بیان کیاہے ایک شخص نے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث سنی ’’جب کوئی نیندسے بے دار ہوتوآب وضوء میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے اپناہاتھ دھولے،کیونکہ کوئی نہیں جانتاکہ نیندکی حالت میں اس کے ہاتھ نے کہاں شب باشی کی ہے،یعنی بے خبری میں شرمگاہ بالخصوص پیشاب وپائخانہ کے اعضاء سے ہاتھ مس ہوکر آلودہ ہوسکتاہے) اس حدیث کواس سننے والے شخص نے مذاقاً کہا:کیاہاتھ بھی کہیں شب باشی کرتاہے؟اس مذاق کرنے کا انجام یہ ہواکہ جب وہ نیند سے بے دار ہواتو اس کا ہاتھ اس کی دبرکے اندر لتھڑاہواتھا،اس نے اپنے قبیح مذاق سے توبہ کیا تواس کا ہاتھ دبرسے نکلا۔[1] مسخ(اچھی سے بری شکل میں تبدیلی) ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:قیامت سے پہلے مسخ،خسف اور قذف(کے واقعات)پیش آئیں گے۔‘‘ [2] اس حدیث میں تین علامات قیامت بیان کی گئی ہیں،یہاں پر اپنے موضوع کی مناسبت سے صرف ’’مسخ‘‘ پر روشنی ڈالی جارہی ہے۔ ’’مسخ کا معنی ہے کسی کو بری شکل میں بدل دینا،جیسے انسان کو بندر وغیرہ کی شکل میں بدل دینا،گذشتہ امتوں کی طرح امت محمدیہ میں بھی چند شخصوں کے ساتھ مسخ کا واقعہ پیش آچکا ہے،اس کی صحت وسچائی پر شہادت کے لیے نواب صدیق حسن بھوپالی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
Flag Counter