Maktaba Wahhabi

68 - 71
رہنا،اس رات میں اسی جگہ حاکم ستاروں کودیکھتا اور ان میں غوروفکرکرتاہے،وہاں پراس کے ساتھ دوشخصوں ’’رکابی وصبی‘‘کے سوا کوئی اورنہیں ہوتا،ان دونوں کو حاکم کے ساتھ ہی قتل کردینا،اتفاق سے صورت حال ایساہی پیش آئی۔ جب مذکورہ رات آئی تو حاکم کے دل میں بے چینی ہونے لگی،اپنی ماں سے کہاکہ اس رات مجھ پر کوئی بڑا حادثہ پیش آنے والاہے،اگراس سے نجات پاگیاتو اسی(۸۰)سال کے قریب عمرپاؤں گا،پھربھی میرے تمام مال ودولت تم اپنی طرف منتقل کرلو،کیونکہ مجھ کو تم پر سب سے زیادہ خوف اپنی بہن کی طرف سے ہے،اور مجھے بھی اپنی جان کا سب سے بڑا خطرہ اپنی بہن ہی سے ہے،یہ کہہ کراپنی تمام پونجی ماں کے حوالے کردی،جوصندوقوں میں تین لاکھ دیناراوردوسرے زروجواہر سمیت محفوظ تھی،ماں نے اس سے کہا،جب بات ایسی ہے تومجھ پررحم کرو،اوراس رات کہیں نہ جاؤ،ماں کی محبت میں اس نے کہاکہ جیساتم کہہ رہی ہوویساہی کروں گا،حاکم کی عادت تھی کہ ہررات محل کے اردگرد چکرلگایاکرتا تھا،اس رات بھی چکر لگاکر محل میں پہنچا اورسوگیا،اخیررات میں بے دار ہوا اورکہاکہ اگرمیں اس رات نہیں گیاتو میری روح نکل جائے گی،جوش وطیش میں بھراہواگھوڑے پرسوارہوا،اوراس کے دونوں خادم صبی اوررکابی بھی ساتھ چلے،حاکم جب جبل مقطم پرچڑھا تو حسب پروگرام ابن دواس کے دونوں سیاہ غلاموں نے اس کا استقبال اس طرح کیاکہ اس کو سواری سے اتارکر اس کے دونوں ہاتھوں اور پیروں کو کاٹ کر الگ کیا،اوراس کا پیٹ پھاڑدیا،پھراس کو اپنے آقا ابن دواس کے پاس لائے،اس نے لاش کو اس کی بہن کے پاس
Flag Counter