Maktaba Wahhabi

35 - 158
سے مشورہ کرنے لگے کہ اسے دین اسلام قبول کرنے سے کیسے روکیں؟ اب انھوں نے اسے کہا: اے اعشیٰ! وہ نبی تو زنا کاری کو حرام قرار دیتا ہے۔اس نے کہا: میں عمر رسیدہ اور بوڑھا آدمی ہوں۔مجھے اب عورتوں کی کوئی حاجت ہی نہیں رہی۔ انھوں نے اسے یوں ورغلانا چاہا کہ وہ تو شراب کو حرام کہتا ہے، اس نے جواب دیا کہ یہ شرابِ خانہ خراب انسان کی عقل کو زائل کر دیتی ہے مجھے اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔جب انھوں نے دیکھ لیا کہ یہ تو اسلام لانے کا پختہ ارادہ کیے بیٹھا ہے، لہٰذا اب انھوں نے ایک دوسری خطرناک چال چلی اور اسے مال کا لالچ دیتے ہوئے کہا کہ اگر تم اسلام قبول نہ کرو اور اپنے آبائی دین کے ساتھ ہی یہیں سے واپس لوٹ جاؤ تو اس کے عوض میں ہم آپ کو ایک سو اونٹ دیں گے۔ اب اس نے مال کے بارے میں سوچنا شروع کیا کہ یہ تو بہت بڑی دولت و ثروت ہے ، اب شیطان اس کی عقل پر غالب آگیا اور وہ مال کی پیشکش(Offer)کے سامنے ڈھیر ہوگیا۔ان کی طرف متوجہ ہوکر کہنے لگا: ہاں! البتہ تمھاری یہ مال کی پیشکش مجھے منظور ہے..انہوں نے اس کے لیے سو اونٹ جمع کیے۔اس نے وہ سب لیے اور واپس اپنی قوم کی طرف اپنے کفر کے ساتھ ہی لوٹ گیا۔وہ اپنے آگے آگے سو اونٹ ہانکے لیے جا رہا تھا اور اس متاعِ دنیا پر بڑا شاداں و فرحاں تھا۔اس کے دماغ میں یہ بات گردش کر رہی تھی کہ اس کے پاس شعروں کی ثروت کے ساتھ ساتھ ہی جاہ و منزلت
Flag Counter