Maktaba Wahhabi

161 - 194
نماز میں قراءت کا بیان نماز میں قراءت کا مسنون طریقہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم امامت کرواتے ہوئے اختیار فرماتے وہ یہ تھاکہ کبھی تو آپ قراءت کو لمبا کرتے، کبھی درمیانہ اور کبھی مختصر، جس سے ظاہر یہی ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نمازیوں کے حالات کو مد نظر رکھ کر قراءت فرماتے تھے۔[1] اس کے متعلق جو دلیل وارد ہے وہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں نماز میں لمبی قراءت کا ارادہ کرتا ہوں پھر مجھے کسی بچے کے رونے کی آواز سنائی دیتی ہے تو اس کی والدہ کی تکلیف کو محسوس کرتے ہوئے مختصر کر دیتا ہوں۔‘‘[2] ایک روایت میں ہے: ’’ واللہ جب میں نماز میں کسی بچے کی آواز سنتا ہوں تو قراءت کو مختصر کر دیتا ہوں اس ڈر سے کہ اس کی والدہ آزمائش میں نہ پڑی رہے۔[3] انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی والدہ کے ساتھ اس کے بچے کے رونے کی آواز سنتے تو کوئی ہلکی یا مختصر سی سورت پڑھ دیتے۔[4] آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر اوقات میں قراءت ہلکی فرماتے تھے جیسا کہ انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مختصرمگر مکمل نماز پڑھاتے تھے۔ ایک اورروایت میں ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سے ہلکی اور مکمل نماز والے تھے ۔ ایک دوسری روایت میں یوں ہے: میں نے کسی امام کے پیچھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح ہلکی اور مکمل نماز نہیں پڑھی ۔[5]
Flag Counter