Maktaba Wahhabi

107 - 460
29۔درمیانی نماز کی حفاظت: سورۃ البقرۃ (آیت:۲۳۸) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {حٰفِظُوْا عَلَی الصَّلَوٰتِ وَ الصَّلٰوۃِ الْوُسْطٰی وَ قُوْمُوْا لِلّٰہِ قٰنِتِیْنَ} ’’(مسلمانو) سب نمازیں خصوصاً درمیانی نماز پورے التزام کے ساتھ ادا کرتے رہو اور اللہ کے آگے ادب سے کھڑے رہا کرو۔‘‘ درمیان والی نماز سے مراد عصر کی نماز ہے،جس کو اُس حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے متعین کر دیا ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خندق والے دن عصر کی نماز کو ’’صلاۃ الوسطی‘‘ قرار دیا تھا۔[1] 30۔صلاۃ الخوف کا طریقہ: 1۔سورۃ البقرۃ (آیت:۲۳۹) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {فَاِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا اَوْ رُکْبَانًا فَاِذَآ اَمِنْتُمْ فَاذْکُرُوا اللّٰہَ کَمَا عَلَّمَکُمْ مَّا لَمْ تَکُوْنُوْا تَعْلَمُوْنَ } ’’اگر تم خوف کی حالت میں ہو تو پیادے یا سوار (جس حال میں ہو نماز پڑھ لو) پھر جب امن (اطمینان) ہو جائے تو جس طریق سے اللہ نے تمھیں سکھایا ہے،جو تم پہلے نہیں جانتے تھے،اللہ کو یاد کرو۔‘‘ یعنی دشمن سے خوف کے وقت جس طرح بھی ممکن ہے،پیادہ چلتے ہوئے اور سواری پر بیٹھے ہوئے نماز پڑھ لو۔تاہم جب خوف کی حالت ختم ہو جائے تو اسی طرح نماز پڑھو،جس طرح تمھیں سکھلایا گیا ہے۔ 2۔سورۃ النساء (آیت:۱۰۲) میں ارشادِ الٰہی ہے: {وَ اِذَا کُنْتَ فِیْھِمْ فَاَقَمْتَ لَھُمُ الصَّلٰوۃَ فَلْتَقُمْ طَآئِفَۃٌ مِّنْھُمْ
Flag Counter