Maktaba Wahhabi

73 - 460
ترجمہ حلال چیزیں کیا ہے۔دونوں ہی اپنی جگہ صحیح ہیں،کیوں کہ ہر پاکیزہ چیز اللہ نے حلال کردی ہے اور ہر حلال چیز پاکیزہ اور لذت بخش ہے۔خبائث کو اللہ نے اس لیے حرام کیا ہے کہ وہ اثرات و نتائج کے لحاظ سے پاکیزہ نہیں ہیں۔حلال روزی کے ساتھ عملِ صالح کی تاکید سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور یہ ایک دوسرے کے معاون ہیں۔اسی لیے اللہ نے تمام پیغمبروں کو ان دونوں باتوں کا حکم دیا ہے۔چنانچہ تمام پیغمبر محنت کرکے حلال روزی کمانے اور کھانے کا اہتمام کرتے رہے،جس طرح حضرت داود علیہ السلام کے بارے میں آتا ہے کہ وہ اپنے ہاتھ کی کمائی سے کھاتے تھے۔[1] نیز نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’ہر نبی نے بکریاں چرائی ہیں،میں بھی اہلِ مکہ کی بکریاں چند سکوں کے عوض چراتا رہا۔‘‘[2] جبکہ یہی حکم عام لوگوں کو بھی ہے،جیسا کہ سورۃ البقرہ (آیت:۱۶۸) میں آیا ہے۔ 11۔بھلائی اور نیکی کیا ہے؟ سورۃ البقرۃ (آیت:۱۷۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {لَیْسَ الْبِرَّ اَنْ تُوَلُّوْا وُجُوْھَکُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَ لٰکِنَّ الْبِرَّمَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ الْمَلٰٓئِکَۃِ وَ الْکِتٰبِ وَالنَّبِیّٖنَ وَ اٰتَی الْمَالَ عَلٰی حُبِّہٖ ذَوِی الْقُرْبٰی وَ الْیَتٰمٰی وَ الْمَسٰکِیْنَ وَ ابْنَ السَّبِیْلِ وَ السَّآئِلِیْنَ وَ فِی الرِّقَابِ وَ اَقَامَ الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَی الزَّکٰوۃَ وَ الْمُوْفُوْنَ بِعَھْدِھِمْ اِذَا عٰھَدُوْا وَ الصّٰبِرِیْنَ فِی الْبَاْسَآئِ وَ الضَّرَّآئِ
Flag Counter