Maktaba Wahhabi

154 - 460
’’پھر جب تم نماز تمام کر چکو تو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے (ہر حالت میں ) اللہ کو یاد کرو،پھر جب خوف جاتا رہے تو (اُس طرح سے) نماز پڑھو (جس طرح امن کی حالت میں پڑھتے ہو) بے شک نماز کا مومنوں پر اوقاتِ (مقررہ) میں ادا کرنا فرض ہے۔‘‘ اس سے مراد یہ ہے کہ جب خوف اور جنگ کی حالت ختم ہو جائے تو پھر نماز اس طریقے کے مطابق پڑھنا ہے،جو عام حالات میں پڑھی جاتی ہے۔ 74۔عدل سے فیصلے کرو: 1۔سورۃ النساء (آیت:۱۰۵،۱۰۶) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {اِنَّآ اَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الْکِتٰبَ بِالْحَقِّ لِتَحْکُمَ بَیْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرٰکَ اللّٰہُ وَ لَا تَکُنْ لِّلْخَآئِنِیْنَ خَصِیْمًا . وَّاسْتَغْفِرِ اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا} ’’(اے پیغمبر!) ہم نے تم پر سچی کتاب نازل کی ہے،تاکہ اللہ کی ہدایات کے مطابق لوگوں کے مقدمات کا فیصلہ کرو اور (دیکھو) دغا بازوں کی حمایت میں کبھی بحث نہ کرنا اور اللہ سے بخشش مانگنا،بیشک اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ یعنی کسی تحقیق کے بغیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیانت کرنے والوں کی حمایت کی تو اس پر اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کریں۔اس سے معلوم ہوا کہ فریقین میں سے جب تک کسی کی بابت پورا یقین نہ ہو کہ وہ حق پر ہے،اس کی حمایت اور وکالت کرنا جائز نہیں۔ 2۔سورۃ النساء (آیت:۱۰۷) میں فرمایا: {وَ لَا تُجَادِلْ عَنِ الَّذِیْنَ یَخْتَانُوْنَ اَنْفُسَھُمْ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ
Flag Counter