Maktaba Wahhabi

231 - 460
{لِیَشْھَدُوْا مَنَافِعَ لَھُمْ وَ یَذْکُرُوا اسْمَ اللّٰہِ فِیْٓ اَیَّامٍ مَّعْلُوْمٰتٍ عَلٰی مَا رَزَقَھُمْ مِّنْم بَھِیْمَۃِ الْاَنْعَامِ فَکُلُوْا مِنْھَا وَ اَطْعِمُوا الْبَآئِسَ الْفَقِیْرَ . ثُمَّ لْیَقْضُوْا تَفَثَھُمْ وَ لْیُوْفُوْا نُذُوْرَھُمْ وَ لْیَطَّوَّفُوْا بِالْبَیْتِ الْعَتِیْقِ} ’’تاکہ اپنے فائدے کے کاموں کے لیے حاضر ہوں اور (قربانی کے) معلوم ایام میں چوپائے مویشی (کے ذبح کے وقت) جو اللہ نے اُن کو دیے ہیں،ان پر ا للہ کا نام لیں۔اس میں سے تم بھی کھاؤ اور فقیر درماندہ کو بھی کھلاؤ۔پھر چاہیے کہ لوگ اپنا میل کچیل دُور کریں اور نذریں پوری کریں اور خانہ کعبہ (بیت اللہ) کا طواف کریں۔‘‘ مویشی یا پالتو جانوروں سے مراد اونٹ،گائے،بکری( اور بھیڑ،دنبے) ہیں۔ان پر اللہ کا نام لینے کا مطلب ان کو ذبح کرنا ہے جو اللہ کا نام لے کر کیا جاتا ہے اور ایامِ معلومات سے مراد،ذبح کے ایام ’’ایام تشریق‘‘ ہیں،جو یومِ نحر (۱۰؍ ذوالحجہ) اور تین دن اس کے بعد ہیں۔یعنی ۱۱،۱۲ اور ۱۳ ذوالحجہ تک قربانی کی جا سکتی ہے۔عام طور پر ایامِ معلومات سے عشرہ ذوالحجہ اور ایامِ معدودات سے ایامِ تشریق مراد لیے جاتے ہیں۔تاہم یہاں ’’معلومات‘‘ جس سیاق میں آیا ہے،اس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہاں ایامِ تشریق مراد ہیں۔واللہ ا علم۔ 226۔تعظیمِ حرمات اور اجتنابِ شرک و جھوٹ: 1۔سورۃ الحج (آیت:۳۰) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {ذٰلِکَ وَ مَنْ یُّعَظِّمْ حُرُمٰتِ اللّٰہِ فَھُوَ خَیْرٌ لَّہٗ عِنْدَ رَبِّہٖ وَ اُحِلَّتْ لَکُمُ الْاَنْعَامُ اِلَّا مَا یُتْلٰی عَلَیْکُمْ فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ
Flag Counter