Maktaba Wahhabi

80 - 460
نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں نے بھی مسجد میں اعتکاف کیا،اس لیے عورتوں کا اپنے گھر میں اعتکاف بیٹھنا صحیح نہیں۔البتہ مسجد میں ان کے لیے ہر چیز کا مردوں سے الگ انتظام کرنا ضروری ہے۔جب تک مسجد میں معقول،محفوظ اور مردوں سے بالکل الگ انتظام نہ ہو،عورتوں کو مسجد میں اعتکاف بیٹھنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔یہ ایک نفلی عبادت ہے۔جب تک پوری طرح تحفظ نہ ہو،اس نفلی عبادت سے گریز بہتر ہے۔فقہ کا اصول ہے: ’’مصالح کے حصول کے مقابلے میں مفاسد سے بچنا زیادہ ضروری ہے۔‘‘[1] 15۔حرمت والے مہینوں کا احترام کرنا: سورۃ البقرۃ (آیت:۱۹۴) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {اَلشَّھْرُ الْحَرَامُ بِالشَّھْرِ الْحَرَامِ وَ الْحُرُمٰتُ قِصَاصٌ فَمَنِ اعْتَدٰی عَلَیْکُمْ فَاعْتَدُوْا عَلَیْہِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدٰی عَلَیْکُمْ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ وَ اعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰہَ مَعَ الْمُتَّقِیْنَ} ’’ادب کا مہینا ادب کے مہینے کے مقابل ہے اور ادب کی چیزیں ایک دوسرے کا بدلہ ہیں۔پس اگر کوئی تم پر زیادتی کرے تو جیسی زیادتی وہ تم پر کرے ویسی ہی تم اُس پر کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ ڈرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘‘ ۶ ہجری میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چودہ سو صحابہ رضی اللہ عنہم کو ساتھ لے کر عمرے کے لیے گئے تھے،لیکن کفارِ مکہ نے انھیں مکے میں نہیں جانے دیا اور یہ طے پایا کہ آیندہ
Flag Counter