Maktaba Wahhabi

379 - 460
’’انصاف کرنے والے نور کے منبروں پر ہوں گے،جو رحمن کی دائیں جانب ہوں گے اور رحمن کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں،جو اپنے فیصلوں میں،اپنے اہل میں اور اپنی رعایا میں انصاف کا اہتمام کرتے ہیں۔‘‘ کفار سے محبت کرنے والے ظالم ہیں،کیوں کہ انھوں نے ایسے لوگوں سے محبت کی ہے جو محبت کے اہل نہیں تھے،یوں انھوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا کہ انھیں اللہ کے عذاب کے لیے پیش کر دیا۔ 11۔ سورۃ الممتحنہ آیت (۱۳) میں ارشادِ الٰہی ہے: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لاَ تَتَوَلَّوْا قَوْمًا غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْھِمْ قَدْ یَئِسُوْا مِنَ الْاٰخِرَۃِ کَمَا یَئِسَ الْکُفَّارُ مِنْ اَصْحٰبِ الْقُبُوْرِ} ’’مومنو! ان لوگوں سے جن پر اللہ غصے ہوا ہے،دوستی نہ کرو (کیونکہ) جس طرح کافروں کو مُردوں (کے جی اٹھنے) کی امید نہیں،اسی طرح ان لوگوں کو بھی آخرت (کے آنے) کی امید نہیں۔‘‘ ان سے بعض علما نے یہود،بعض نے منافقین اور بعض نے تمام کافر مراد لیے ہیں۔یہ آخری قول ہی زیادہ صحیح ہے،کیوں کہ اس میں یہود و منافقین بھی آ جاتے ہیں،علاوہ ازیں سارے کفار ہی غضبِ الٰہی کے مستحق ہیں،اس لیے مطلب یہ ہوگا کہ کسی بھی کافر سے دوستانہ تعلق مت رکھو،جیسا کہ یہ مضمون قرآن مجید میں مذکورہ سابقہ کئی جگہوں پر بیان کیا گیا ہے۔ -35 تفرقے میں نہ پڑنا: 1 پارہ4{لَنْ تَنَالُوْا}سورت آل عمران (آیت:۱۰۳) میں فرمایا: {وَ اعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوْا وَ اذْکُرُوْا نِعْمَتَ
Flag Counter