Maktaba Wahhabi

181 - 460
102۔سلام کہنے کا حکم: سورۃ الانعام (آیت:۵۴) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ اِذَا جَآئَ کَ الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِنَا فَقُلْ سَلٰمٌ عَلَیْکُمْ کَتَبَ رَبُّکُمْ عَلٰی نَفْسِہِ الرَّحْمَۃَ اَنَّہٗ مَنْ عَمِلَ مِنْکُمْ سُوْٓئًم بِجَھَالَۃٍ ثُمَّ تَابَ مِنْم بَعْدِہٖ وَ اَصْلَحَ فَاَنَّہٗ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ} ’’اور جب تمھارے پاس ایسے لوگ آیا کریں جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں تو (اُن سے) ’’سلام علیکم‘‘ کہا کرو اللہ نے اپنی ذات پر رحمت کو لازم کر لیا ہے کہ جو کوئی تم میں سے نادانی سے کوئی بُری حرکت کر بیٹھے،پھر اس کے بعد توبہ کر لے اور نیکوکار ہو جائے تو وہ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ 103۔آیات کا مذاق اڑانے والوں کے پاس سے اٹھ جانا: سورۃ الانعام (آیت:۶۸) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ اِذَا رَاَیْتَ الَّذِیْنَ یَخُوْضُوْنَ فِیْٓ اٰیٰتِنَا فَاَعْرِضْ عَنْھُمْ حَتّٰی یَخُوْضُوْا فِیْ حَدِیْثٍ غَیْرِہٖ وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّکَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرٰی مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ} ’’اور جب تم ایسے لوگوں کو دیکھو جو ہماری آیتوں کے بارے میں بیہودہ بکواس کر رہے ہوں تو اُن سے الگ ہو جاؤ،یہاں تک کہ اور باتوں میں مصروف ہو جائیں اور اگر (یہ بات) شیطان تمھیں بھلا دے تو یاد آنے پر ظالم لوگوں کے ساتھ نہ بیٹھو۔‘‘ آیت میں خطاب اگرچہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے،لیکن مخاطب امتِ مسلمہ کا
Flag Counter