Maktaba Wahhabi

211 - 460
زحضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ دن کے دونوں سروں سے مراد صبح کی اور مغرب کی نماز ہے۔قتادہ اور ضحاک رحمہم اللہ کا قول ہے کہ پہلے سرے سے مراد صبح کی نماز اور دوسرے سرے سے مراد ظہر اور عصر کی نماز ہے۔رات کی گھڑیوں سے مراد عشا کی نماز ہے۔اور بقولِ مجاہد رحمہ اللہ مغرب و عشا کی نیکیوں کا کرنا گناہوں کا کفارہ ہوجاتا ہے۔ سنن میں ہے کہ نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ’’جس مسلمان سے کوئی گناہ ہو جائے،پھر وہ وضو کر کے دو رکعت نماز پڑھ لے تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف کر دیتا ہے۔‘‘ ایک مرتبہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے وضو کیا پھر فرمایا:اسی طرح میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے دیکھا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو میرے اس وضو جیسا وضو کرے گا،پھر دو رکعت نماز ادا کرے،جس میں اپنے دل سے باتیں نہ کرے تو اس کے تمام اگلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔‘‘[1] 201۔علمِ غیب صرف اللہ کو حاصل ہے: سورت ہود (آیت:۱۲۳) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ لِلّٰہِ غَیْبُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ اِلَیْہِ یُرْجَعُ الْاَمْرُ کُلُّہٗ فَاعْبُدْہُ وَ تَوَکَّلْ عَلَیْہِ وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ} ’’اور آسمانوں اور زمین کی چھپی چیزوں کا علم اللہ ہی کو ہے اور تمام امور کا رجوع اسی کی طرف ہے تو اسی کی عبادت کرو اور اسی پر بھروسا رکھو اور جو کچھ تم کر رہے ہو،تمھارا پروردگار اس سے بے خبر نہیں ہے۔‘‘
Flag Counter