Maktaba Wahhabi

187 - 460
نسبت) کوئی بات کہو تو انصاف سے کہو،گو وہ (تمھارا) رشتے دار ہی ہو اور اللہ کے عہد کو پورا کرو۔ان باتوں کا اللہ تمھیں حکم دیتا ہے،تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔‘‘ 112۔صراطِ مستقیم پر چلنا: سورۃ الانعام (آیت:۱۵۳) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ اَنَّ ھٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہُ وَ لَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہٖ ذٰلِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ} ’’اور یہ کہ میرا سیدھا راستہ یہی ہے تو تم اسی پر چلنا اور دوسرے راستوں پر نہ چلنا کہ (اُن پر چل کر) اللہ کے راستے سے الگ ہو جاؤ گے۔ان باتوں کا اللہ تمھیں حکم دیتا ہے تاکہ تم پرہیزگار بنو۔‘‘ صراطِ مستقیم کو واحد کے صیغے سے بیان فرمایا ہے،کیونکہ اللہ یا قرآن اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ ایک ہے،ایک سے زیادہ نہیں۔اس لیے پیروی صرف اس ایک راہ کی کرنی ہے،کسی اور کی نہیں۔یہی ملت مسلمہ کی وحدت و اجماع کی بنیاد ہے،جس سے ہٹ کر یہ امت مختلف فرقوں اور گروہوں میں بٹ گئی ہے،حالانکہ اس کی تاکید کی گئی ہے کہ دوسری راہوں پر مت چلو کہ وہ راہیں تم کو اللہ کی راہ سے جدا کر دیں گی۔ 113۔قرآنِ کریم پر عمل پیرا ہونا: 1۔سورۃ الانعام (آیت:۱۵۵) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ ھٰذَا کِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ مُبٰرَکٌ فَاتَّبِعُوْہُ وَ اتَّقُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ} ’’اور (اے کفر کرنے والو!) یہ کتاب (قرآن)بھی ہم نے ہی اتاری ہے،برکت والی تو اس کی پیروی کرو اور (اللہ سے) ڈرو،تاکہ تم پر
Flag Counter