Maktaba Wahhabi

208 - 460
اس میں کافروں سے لڑنے کا ایک اہم اصول بیان کیا گیا ہے کہ ’’الأول فالأول‘‘ اور ’’الأقرب فالأقرب‘‘ کے قاعدے کے مطابق بھی کافروں سے جہاد کرنا ہے،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے جزیرۂ عرب میں آباد مشرکین سے قتال کیا،جب ان سے فارغ ہو گئے اور اللہ تعالیٰ نے مکہ،طائف،یمن،یمامہ،ہجر،خیبر اور حضر موت وغیرہ ممالک پر مسلمانوں کو غلبہ عطا فرما دیا اور عرب کے سارے قبائل فوج در فوج اسلام میں داخل ہو گئے،تو پھر اہلِ کتاب سے قتال کا آغاز فرمایا اور ۹؍ ہجری میں رومیوں سے قتال کے لیے تبوک تشریف لے گئے،جو جزیرہ عرب سے قریب ہے،اسی کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد خلفاے راشدین نے روم کے عیسائیوں سے قتال فرمایا اور ایران کے مجوسیوں سے جنگ کی۔ 198۔اللہ کی اجازت کے بغیر سفارش؟ پارہ 11{یَعْتَذِرُوْنَ}سورت یونس (آیت:۳) میں فرمایا: {اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ یُدَبِّرُ الْاَمْرَ مَا مِنْ شَفِیْعٍ اِلَّا مِنْم بَعْدِ اِذْنِہٖ ذٰلِکُمُ اللّٰہُ رَبُّکُمْ فَاعْبُدُوْہُ اَفَلَا تَذَکَّرُوْنَ} ’’تمھارا رب تو اللہ ہی ہے،جس نے آسمان اور زمین چھے دن میں بنائے،پھر عرش (عظیم) پر قائم ہوا،وہی ہر ایک کام کا انتظام کرتا ہے،کوئی (اُس کے پاس) اُس کی اِجازت حاصل کیے بغیر (کسی کی) سفارش نہیں کر سکتا،یہی اللہ تمھارا رب ہے تو اُسی کی عبادت کرو،بھلا تم غور کیوں نہیں کرتے؟‘‘ آسمانوں اور زمینوں کی تخلیق کر کے اس نے ان کو یوں ہی نہیں چھوڑ دیا،
Flag Counter