Maktaba Wahhabi

223 - 460
ہے،قریب ہے کہ اللہ تمھیں مقامِ محمود میں داخل کرے۔‘‘ فجر کے وقت فرشتے حاضر ہوتے ہیں،بلکہ دن کے فرشتوں اور رات کے فرشتوں کا اجتماع ہوتا ہے،جیسا کہ حدیث میں مروی ہے۔[1] ایک اور حدیث میں ہے کہ رات والے فرشتے جب اللہ کے پاس جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان سے پوچھتا ہے،حالانکہ وہ خود خوب جانتا ہے کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ فرشتے کہتے ہیں کہ ہم ان کے پاس گئے تھے،اس وقت بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے اور جب ہم ان کے پاس سے آئے ہیں تو انھیں نماز پڑھتے ہوئے ہی چھوڑ کر آئے ہیں۔[2] 218۔اسماے حسنیٰ کے ساتھ دعا کرنا: سورت بنی اسرائیل (آیت:۱۱۰) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {قُلِ ادْعُوا اللّٰہَ اَوِ ادْعُوا الرَّحْمٰنَ اَیًّا مَّا تَدْعُوْا فَلَہُ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰی} ’’کہہ دو کہ تم (اللہ کو) اللہ (کے نام سے) پکارو یا رحمن (کے نام سے) جس نام سے پکارو اُس کے سب نام اچھے ہیں۔‘‘ اس آیت کے سبب و شانِ نزول میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان فرماتے ہیں کہ مکے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھپ کر رہتے تھے،جب اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتے تو آواز قدرے بلند فرما لیتے،مشرکین قرآن سن کر قرآن کو اور اللہ کو گالی گلوچ کرتے،اللہ تعالیٰ نے فرمایا:اپنی آواز کو اتنا اونچا نہ کرو کہ مشرکین سن کر قرآن کو برا بھلا کہیں اور نہ آواز اتنی پست کرو کہ صحابہ بھی نہ سن سکیں۔[3]
Flag Counter