Maktaba Wahhabi

185 - 460
ہم نہیں جانتے کہ انھوں نے اللہ کا نام لیا یا نہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم اللہ کا نام لے کر اسے کھا لو۔شبہے کی صورت میں یہ رخصت ہے۔اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر قسم کے جانور کا گوشت بسم اللہ پڑھ لینے سے حلال ہو جائے گا۔اس سے زیادہ سے زیادہ یہ ثابت ہوتا ہے کہ مسلمانوں کی منڈیوں اور دکانوں پر ملنے والا گوشت حلال ہے۔ہاں اگر کسی کو وہم اور التباس ہو تو وہ کھاتے وقت بسم اللہ پڑھ لے۔ 109۔عُشر: سورۃ الانعام (آیت:۱۴۱) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ ھُوَ الَّذِیْٓ اَنْشَاَ جَنّٰتٍ مَّعْرُوْشٰتٍ وَّ غَیْرَ مَعْرُوْشٰتٍ وَّ النَّخْلَ وَ الزَّرْعَ مُخْتَلِفًا اُکُلُہٗ وَ الزَّیْتُوْنَ وَ الرُّمَّانَ مُتَشَابِھًا وَّ غَیْرَ مُتَشَابِہٍ کُلُوْا مِنْ ثَمَرِہٖٓ اِذَآ اَثْمَرَ وَ اٰتُوْا حَقَّہٗ یَوْمَ حَصَادِہٖ وَ لَا تُسْرِفُوْا اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَ} ’’اور اللہ ہی تو ہے جس نے باغ پیدا کیے،چھتریوں پر چڑھائے ہوئے بھی اور چھتریوں پر نہیں چڑھائے ہوئے وہ بھی اور کھجور اور کھیتی جن کے طرح طرح کے پھل ہوتے ہیں اور زیتون اور انار جو (بعض باتوں میں ) ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں اور (بعض باتوں میں ) نہیں ملتے،جب یہ چیزیں پھلیں تو اُن کے پھل کھاؤ اور جس دن (پھل توڑو اور کھیتی) کاٹو تو اللہ کا حق بھی اُس میں سے ادا کرو اور بے جا نہ اڑانا کہ اللہ بے جا اڑانے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔‘‘ جب کھیتی سے غلہ کاٹ کر صاف کرلو اور پھل درختوں سے توڑ لو تواس کا حق ادا کرو۔اس حق سے مراد علما کے نزدیک نفلی صدقہ ہے اور بعض کے نزدیک صدقہ
Flag Counter