Maktaba Wahhabi

189 - 460
مجھے اسی بات کا حکم ملا ہے اور میں سب سے اوّل فرمانبردار ہوں۔‘‘ توحیدِ الوہیت کی یہ دعوت تمام انبیا علیہم السلام نے دی،جس طرح یہاں آخری پیغمبر کی زبانِ مبارک سے کہلوایا گیا کہ ’’مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے اور میں سب ماننے والوں سے پہلا ہوں۔‘‘ 2۔دوسرے مقام پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {وَ مَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا نُوْحِیْٓ اِلَیْہِ اَنَّہٗ لَآاِلٰہَ اِلَّآ اَنَا فَاعْبُدُوْنِ}[الأنبیاء:۲۵] ’’ہم نے آپ سے پہلے جتنے بھی انبیا بھیجے،سب کو یہ وحی کی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں پس تم میری ہی عبادت کرو۔‘‘ 116۔انصاف اور اخلاص: سورۃ الاعراف (آیت:۲۹) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {قُلْ اَمَرَ رَبِّیْ بِالْقِسْطِ وَ اَقِیْمُوْا وُجُوْھَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ وَّ ادْعُوْہُ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ کَمَا بَدَأَکُمْ تَعُوْدُوْنَ} ’’کہہ دو کہ میرے رب نے تو انصاف کرنے کا حکم دیا ہے اور یہ کہ ہر نماز کے وقت سیدھا (قبلے کی طرف) رخ کیا کرو اور خاص اسی کی عبادت کرو اور اُسی کو پکارو،اُس نے جس طرح تمھیں ابتدا میں پیدا کیا تھا،اُسی طرح تم پھر پیدا ہو گے۔‘‘ امام شوکانی نے اس کا مطلب یہ بیان کیا ہے کہ اپنی نمازوں میں اپنا رخ قبلے کی طرف کرلو،چاہے تم کسی بھی مسجد میں ہو۔‘‘ امام ابن کثیر نے اس سے استقامت بہ معنیٰ متابعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم مراد لی ہے اور اگلے جملے سے اخلاص للہ مراد لیا
Flag Counter