Maktaba Wahhabi

133 - 460
ننھے ننھے بچے چھوڑ جائیں اور اُن کو اُن کی نسبت خوف ہو (کہ اُن کے مرنے کے بعد اُن بیچاروں کا کیا حال ہو گا؟) پس چاہیے کہ یہ لوگ اللہ سے ڈریں اور معقول بات کہیں۔‘‘ بعض مفسرین کے نزدیک اس کے مخاطب اولیا ہیں (جن کو وصیت کی جاتی ہے) ان کو نصیحت کی جا رہی ہے کہ ان کے زیرِ کفالت جو یتیم ہیں،ان کے ساتھ وہ ایسا سلوک کریں،جو اپنے بچوں کے ساتھ اپنے مرنے کے بعد کیا جانا پسند کرتے ہیں۔بعض کے نزدیک اس کے مخاطب عام لوگ ہیں کہ وہ یتیموں اور دیگر چھوٹے بچوں کے ساتھ اچھا سلوک کریں۔ 56۔یتیم کا مال ہڑپ کرنے کا انجام: سورۃ النساء (آیت:۱۰) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {اِنَّ الَّذِیْنَ یَاْکُلُوْنَ اَمْوَالَ الْیَتٰمٰی ظُلْمًا اِنَّمَا یَاْکُلُوْنَ فِیْ بُطُوْنِھِمْ نَارًا وَ سَیَصْلَوْنَ سَعِیْرًا} ’’جو لوگ یتیموں کا مال ناجائز طور پر کھاتے ہیں،وہ اپنے پیٹ میں آگ بھرتے ہیں اور وہ دوزخ میں ڈالے جائیں گے۔‘‘ یتیموں کے مال میں خیانت کرنے پر وعیدِ شدید بیان فرما کر اس حکم کو واضح کر دیا ہے کہ جو کوئی یتیم کا مال ظلماً کھاتا ہے،وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ بھرتا ہے۔ 57۔احکامِ وراثت (ورثا کے حصے): 1۔سورۃ النساء (آیت:۱۱) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یُوْصِیْکُمُ اللّٰہُ فِیْٓ اَوْلَادِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ فَاِنْ کُنَّ نِسَآئً فَوْقَ اثْنَتَیْنِ فَلَھُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَکَ وَ اِنْ کَانَتْ وَاحِدَۃً
Flag Counter