Maktaba Wahhabi

30 - 460
سے لے کر سورت بنی اسرائیل تک تفسیر لکھ کر اس کتاب کی تکمیل کر دی،چونکہ اس کو لکھنے والے دونوں ائمہ کا نام ’’جلال الدین‘‘ ہے،لہٰذا اس کا نام ’’تفسیر الجلالین‘‘ (دو جلالوں کی تفسیر) پڑ گیا۔ 5۔ امام ابو سعود عمادی کی تفسیر ’’إرشاد العقل السلیم إلی مزایا الکتاب الکریم‘‘ المعروف ’’تفسیر ابو سعود‘‘ یہ تفسیر کشاف و بیضاوی کو سامنے رکھ کر لکھی گئی بہترین تفسیر ہے۔ 6۔ مجتہدِ مطلق امام شوکانی کی تفسیر ’’فتح القدیر‘‘ روایت ودرایت کی بڑی جامع ومانع تفسیر ہے،جس میں امام ابنِ جریرسے ماخوذ جواہرات،امام قرطبی کی گہرائی،امام ابن عطیہ کا ایجاز،امام ابن کثیر کی تحقیق وتدفیق اور امام سیوطی کے ہیرے موتی لڑیوں میں پروئے ہوئے ملتے ہیں۔مزید برآں یہ تفسیر اسرائیلی روایات سے تقریباً پاک ہے۔ 7۔ علامہ سید محمود آلوسی کی تفسیر ’’روح المعاني في تفسیر القرآن العظیم والسبع المثاني‘‘ المعروف ’’تفسیر آلوسی‘‘ یہ کتاب متقدمین علماے تفسیر کے افادات کا عمدہ و عالمانہ اور مبصرانہ انتخاب ہے۔ 3 دورِ حاضر اور ماضی قریب کی بعض کتبِ تفسیر و حواشی: 1۔ علامہ احمد حسن دہلوی رحمہ اللہ کی تفسیر ’’أحسن التفاسیر‘‘ طریقۂ سلف کی حامل ہے۔اس تفسیر کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اسے ضعیف و موضوع احادیث سے بالکلیہ پاک رکھنے کی مقدور بھر کوشش کی گئی ہے۔ 2۔ مولانا عبدالرحمن کیلانی کی تفسیر ’’تیسیر القرآن‘‘ پہلی کی نسبت قدرے مختصر مگر انہی صفات کی مالک تفسیر ہے۔
Flag Counter