Maktaba Wahhabi

205 - 265
﴿ أُولَئِكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُتَّقُونَ﴾ ’’یہی وہ لوگ ہیں جنھوں نے سچ کر دکھایا اور یہی لوگ متقی ہیں۔‘‘[1] اور یہ وہی سچ ہے جس کے بارے میں قیامت والے دن پوچھا جائے گا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ترجمه:’’ تاکہ اللہ سچوں سے ان کی سچائی کے متعلق پوچھے۔‘‘[2] اس کے کردار اور لوگوں کے ساتھ حسن معاملات کے بارے میں گواہی طلب کی جائے گی۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَعِبَادُ الرَّحْمَنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا﴾ ’’ اور رحمن کے بندے وہ ہیں جو زمین پرآہستگی (وقار اور عاجزی) سے چلتے ہیں اور جب جاہل لوگ ان سے بات کریں تو وہ کہتے ہیں: سلام ہے۔‘‘[3] جس معاشرے میں رہتا تھا اس کے بارے میں سوال ہوگا۔ کیا لوگوں کو نیکی کی طرف بلاتا تھا اور برائی سے روکتا تھا۔ اپنے معاشرے کو رذائل سے پاک کیا تھا؟ اور اپنی اولاد کی اعلیٰ اخلاقی تربیت کی تھی یا نہیں؟ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَتُؤْمِنُونَ بِاللّٰهِ ﴾ ’’تم بہترین امت ہو جولوگوں (کی اصلاح) کے لیے پیدا کی گئی ہے۔ تم نیک کاموں کا حکم دیتے ہو اور برے کاموں سے روکتے ہو اور تم اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔‘‘ [4]
Flag Counter