Maktaba Wahhabi

98 - 265
’’اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ نے جو پاکیزہ چیزیں تمھارے لیے حلال کی ہیں ان کو حرام مت کرو ۔‘‘[1] مفسرین کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو وعظ ونصیحت کی اور قیامت کی ہولناکیوں سے آگاہ کیا۔ اس دن آپ نے صرف جہنم سے ڈرایا۔ جنت کی نعمتوں کا تذکرہ نہ کیا۔ لوگوں پر رقت طاری ہوگئی اور وہ رونے لگے، چنانچہ دس صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سیدنا عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کے گھر میں جمع ہوئے جن کے اسمائے گرامی یہ ہیں: 1۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ 2۔ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ 3۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ 4۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما 5۔ سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ 6۔سیدنا سالم مولی ابی حذیفہ رضی اللہ عنہ 7 سیدنا مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ 8 سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ 9 سیدنا معقل بن مقرن رضی اللہ عنہ 10۔ سیدنا عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ مذکورہ دس افراد جمع ہوئے اور انھوں نے اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا کہ آج کے بعد وہ دن کو روزہ رکھیں گے، رات کو قیام کریں گے اور سوئیں گے نہیں۔ گوشت نہیں پکائیں گے اور نہ ہی چربی استعمال کریں گے۔ عورتوں کے قریب نہیں جائیں گے، خوشبو استعمال نہیں کریں گے، کھردرے کپڑے پہنیں گے، دنیا کو چھٹک دیں گے، زمین میں پھیل جائیں گے، راہبانہ زندگی اختیار کریں گے اور مجالس ذکر کو پسند کریں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بات کی خبر ہوئی تو آپ نے ان سب کو بلایا اور پوچھا:
Flag Counter