Maktaba Wahhabi

70 - 132
دلالت کناں ہیں۔انہی میں سے چار درج ذیل ہیں: ۱:ارشادِ ربانی: ﴿وَالْعَصْرِ۔اِِنَّ الْاِِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍ۔اِِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ﴾[1] [ترجمہ:زمانے کی قسم!یقیناً تمام انسان البتہ بہت بڑے خسارے میں ہیں،سوائے ان لوگوں کے،جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے اور آپس میں حق کی وصیت کی اور ایک دوسرے کو صبر کی تلقین کی] سورت سے استدلال: اللہ تعالیٰ نے اس سورت میں اس بات کی خبر دی ہے،کہ تمام لوگ بہت بڑے خسارے میں ہیں اور اس خسارے سے صرف وہی لوگ بچیں گے،جن میں چار اوصاف ہیں: ایمان،عملِ صالح،حق بات کی وصیت کرنا،صبر کی وصیت کرنا۔ اور تیسرے وصف[حق بات کی وصیت کرنا]سے مراد نیک اعمال کرنے کا حکم دینا اور ناجائز کاموں سے روکنا ہے۔[2] علمائے امت نے اس سورت کی تفسیر میں اس حقیقت کو خوب آشکارا کیا ہے۔ذیل میں ان کے کچھ اقتباسات پیش کیے جارہے ہیں: ا:امام عبد الرزاق رحمہ اللہ نے حضرت محمد بن کعب قرظی رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے،کہ انہوں نے کہا: ’’﴿وَالْعَصْرِ[3]ہمارے رب تبارک و تعالیٰ
Flag Counter