Maktaba Wahhabi

87 - 132
[ترجمہ:درحقیقت اللہ تعالیٰ،جو چاہے،حکم کرتا ہے۔] ﴿وَ اللّٰہُ یَحْکُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُکْمِہٖ﴾[1] [ترجمہ:اور اللہ تعالیٰ حکم کرتا ہے،کوئی اس کا حکم ٹالنے والا نہیں۔] ﴿لَا یُسْئَلُ عَمَّا یَفْعَلُ وَ ہُمْ یُسْئَلُوْنَ﴾[2] [ترجمہ:وہ اپنے کاموں کے لیے (کسی کے آگے) جواب دہ نہیں اور سب (اس کے روبرو) جواب دہ ہیں] اللہ تعالیٰ نے نصرت دین کرنے والے لوگوں کی مدد کے متعلق اپنا وعدہ ذکر کرنے کے بعد ارشاد فرمایا: ﴿إِنَّ اللّٰہَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌ﴾ [ترجمہ:بے شک اللہ تعالیٰ بڑی قوت والا بڑے غلبے والا ہے] اللہ تعالیٰ نے اپنے اس فرمان کے ساتھ ان تمام شکوک و شبہات اور احتمالات کی بیخ کنی فرمادی،جو وعدہ الٰہی کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹوں کے متعلق ذہنوں میں پیدا ہوسکتے تھے۔جب اللہ تعالیٰ سب سے قوی اور سب پر غالب ہے،تو ان کے وعدے کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ کیسے بن سکتا ہے؟ قاضی ابوسعود رحمہ اللہ نے تحریر کیا ہے:’’﴿إِنَّ اللّٰہَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌ﴾یقیناً اللہ تعالیٰ اپنی مراد پوری کرنے پر قوی ہے اور اس کی مراد میں سے یہ بھی ہے،کہ نصرتِ دین کرنے والوں کی مدد کی جائے (عَزِیْز) کوئی اس کے ارادے کی تکمیل کی راہ میں حائل نہیں ہوسکتا اور نہ ہی رکاوٹ بن سکتا ہے۔‘‘ [3]
Flag Counter