Maktaba Wahhabi

224 - 728
ارتکاب ہوجاتا ہے، تو بلاشبہ وہ ان کو بخش دیتا ہے اور ان پر پردہ ڈال دیتا ہے، جیسا کہ اس نے دوسری آیت میں ارشاد فرمایا: ’’اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمھیں منع کیا جاتا ہے تو ہم تم سے تمھاری چھوٹی برائیاں دور کر دیں گے اور تمھیں باعزت داخلے کی جگہ میں داخل کریں گے۔‘‘ اور یہاں فرمایا: ’’وہ لوگ جو بڑے گناہوں اور بے حیائیوں سے بچتے ہیں مگر صغیرہ گناہ۔‘‘ یہ مستثنیٰ منقطع ہے، کیونکہ ’’اللمم‘‘ صغیرہ گناہوں اور حقیر اعمال کو کہتے ہیں ] قال الإمام أحمد: حدثنا عبد الرزاق أخبرنا معمر عن ابن طاؤس عن أبیہ عن ابن عباس قال: ما رأیت شیئا أشبہ باللمم مما قال أبو ھریرۃ عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: (( إن اللّٰہ تعالیٰ کتب علی ابن آدم حظہ من الزنا، أدرک ذلک لا محالۃ، فزنا العین النظر، وزنا اللسان النطق، والنفس تتمنیٰ وتشتھي، والفرج یصدق ذلک أو یکذبہ )) [1] أخرجاہ في الصحیحین من حدیث عبد الرزاق بہ۔ [امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمیں عبد الرزاق نے بیان کیا، انھوں نے کہا: ہمیں معمر نے خبر دی، وہ ابن طاؤس سے روایت کرتے ہیں ،وہ اپنے والد سے، انھوں نے عبد الله بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا: میں نے لمم کے اس سے زیادہ مشابہ کوئی چیز نہیں دیکھی جو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ بلاشبہ الله تعالیٰ نے ابن آدم پر زنا سے اس کا حصہ لکھ دیا ہے، جسے وہ پا کر رہے گا، فرماتے آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے، زبان کا زنا بولنا ہے، دل تمنا اور خواہش کرتا ہے اور شرمگاہ اس کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے۔‘‘ اسے بخاری و مسلم نے عبدالرزاق سے اپنی اپنی صحیح میں نقل کیا ہے] وقال ابن جریر: حدثنا محمد بن عبد الأعلیٰ أخبرنا ابن ثور حدثنا معمر عن الأعمش عن أبي الضحیٰ أن ابن مسعود قال: زنا العینین النظر، وزنا الشفتین التقبیل، وزنا الیدین البطش، وزنا الرجلین المشي، ویصدق ذلک الفرج أو یکذبہ، فإن تقدم بفرجہ کان زانیا و إلا فھو اللمم۔[2]وکذا قال مسروق والشعبي۔ [ابن جریر نے کہا ہے: ہمیں محمد بن عبد الاعلیٰ نے بیان کیا، کہا ہمیں ابن ثور نے خبر دی، کہا ہمیں معمر نے بیان کیا، انھوں نے اعمش سے، انھوں نے ابو الضحی سے روایت کیا کہ عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے، ہونٹوں کا زنا بوسہ لینا ہے۔ ہاتھوں کا زنا چھونا ہے، پاؤں کا زنا چلنا ہے، شرم گاہ اس کی تصدیق کرتی ہے یا تکذیب کرتی ہے۔ پس اگر اس نے شرم گاہ (شہوت) کے ساتھ پیش رفت کی تو وہ زانی شمار ہوگا، ورنہ یہ ’’لمم‘‘ ہوگا۔ مسروق اور شعبی نے بھی ایسے ہی کہا ہے]
Flag Counter