Maktaba Wahhabi

272 - 728
’’ان (فقہا) میں سے بعض کا قول ہے کہ جب تک خطیب الله تعالیٰ کی حمد و ثنا کرتا رہے اور لوگوں کو وعظ و نصیحت کرتا رہے تو ان (سامعین) پر واجب ہے کہ وہ خاموشی اختیار کریں اور توجہ سے سنیں ۔ پھر جب وہ ظالم لوگوں کی مدح و ثنا بیان کرنے لگے تو اس وقت ان کے کلام کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ ایک ’’فتح القدیر‘‘ کی درجِ ذیل عبارت ہے: ’’نفسِ خطبہ کے شرط ہونے پر اجماع ہے، بر خلاف اس چیز کے جس کے عدمِ اشتراط پر دلیل قائم ہو، جیسے دو خطبے دینا، دونوں خطبوں کے درمیان اتنی دیر بیٹھنا کہ ہر عضو اپنی جگہ پر واپس پلٹ آئے۔ (خطیب) پہلے خطبے میں الله کی حمد بیان کرے گا، کلمہ شہادت (أشھد أن لا إلٰہ إلا اللّٰه ، وأشھد أن محمدا رسول اللّٰه ) پڑھے گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھے گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آل کے لیے دعا کرے گا اور لوگوں کو وعظ کرے گا۔ پھر دوسرے خطبے میں ایسے ہی کرے گا، ہاں فرق صرف اتنا ہے کہ وہ اس خطبے میں وعظ کے بجائے مومن مردوں اور عورتوں کے حق میں دعا کرے گا ۔۔، کیونکہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک اس پر دلیل قائم ہے کہ ایسا کام کرنا سنن یا واجبات میں سے ہے، شرط نہیں ہے، اس بنا پر جو عن قریب ہم ذکر کریں گے۔‘‘ ان میں سے ’’فتح القدیر‘‘ ہی کی ایک عبارت یہ بھی ہے: ’’فقاہت اور سنت سے یہ ہے کہ خطبے کو چھوٹا کیا جائے اور نماز کو لمبا کیا جائے۔ خطبہ ان چیزوں پر مشتمل ہو، جن کا ابھی ہم نے ذکر کیا ہے اور وہ ہیں : وعظ کرنا، کلمہ شہادت پڑھنا، درود و سلام پڑھنا اور خطبے دینا۔‘‘ ایک عبارت ’’رد المحتار‘‘ کی ہے: ’’اس کا یہ قول کہ وہ ابتدا کرے، یعنی پہلے خطبے سے پہلے وہ سری طور پر تعوذ پڑھے، پھر الله تبارک و تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کرے، شہادتین (أشھد أن لا إلٰہ إلا اللّٰه ، وأشھد أن محمدا رسول اللّٰه ) پڑھے، نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھے، وعظ و نصیحت کرے اور (قرآن مجید کی) قراء ت کرے۔‘‘ ’’جامع الرموز شرح مختصر الوقایۃ‘‘ کی درج ذیل عبارت ہے: ’’پس وہ سری طور پر تعوذ پڑھنے کے ساتھ خطبے کا آغاز کرے، پھر الله تعالیٰ کی حمد بیان کرے، پھر شہادتین پڑھے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھے، پھر لوگوں کو وعظ کرے اور پھر قرآن مجید کی قراء ت کرے۔‘‘ ان میں سے ایک ’’البرجندي شرح مختصر الوقایۃ‘‘ کی درجِ ذیل عبارت ہے: ’’وہ دو خطبے دے۔ پہلے خطبے میں الله کی حمد اور کلمۂ شہادت پڑھے، نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھے اور لوگوں کو وعظ کرے۔‘‘ ’’البرجندی‘‘ ہی کی ایک عبارت درج ذیل ہے:
Flag Counter