Maktaba Wahhabi

334 - 728
یعنی یہ کہا ہے کہ اولاد اپنے والدین کے لیے قراء تِ قرآن یا جس عبادت بدنی کا ثواب پہنچانا چاہے تو جائز ہے، کیونکہ اولاد کا تمام عملِ خیر مالی ہو، خواہ بدنی اور بدنی میں قراء تِ قرآن ہو یا نماز یا روزہ یا کچھ اور، سب والدین کو پہنچتا ہے، ان دونوں علامہ کی عبارتوں کو مع ترجمہ یہاں نقل کر دینا مناسب معلوم ہوتا ہے۔ سبل السلام شرح بلوغ المرام (۱/ ۲۰۶) میں ہے: ’’إن ھذہ الأدعیۃ ونحوھا نافعۃ للمیت بلا خلاف، وأما غیرھا من قراء ۃ القرآن لہ فالشافعي یقول: لا یصل ذلک إلیہ وذھب أحمد وجماعۃ من العلماء إلیٰ وصول ذلک إلیہ، وذھب جماعۃ من أھل السنۃ والحنفیۃ إلی أن للإنسان أن یجعل ثواب عملہ لغیرہ صلاۃ کان أو صوماً أو حجاً أو صدقۃ أو قراء ۃ قرآن أو ذکرا أو أي نوع من أنواع القرب، وھذا ھو القول الأرجح دلیلا، وقد أخرج الدارقطني أن رجلا سأل النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم أنہ کیف یبر أبویہ بعد موتھما فأٔجابہ بأنہ یصلي لھما مع صلاتہ؟ ویصوم لھما مع صیامہ، وأخرج أبو داود من حدیث معقل بن یسار عنہ صلی اللّٰه علیہ وسلم : اقرأوا علی موتاکم سورۃ یٰس، وھو شامل للمیت، بل ھو الحقیقۃ فیہ، وأخرج الشیخان أنہ صلی اللّٰه علیہ وسلم کان یضحي عن نفسہ۔ بکبش وعن أمتہ بکبش، وفیہ إشارۃ إلی أن الإنسان ینفعہ عمل غیرہ، وقد بسطنا الکلام في حواشي ضوء النھار بما یتضح منہ قوۃ ھذا المذھب‘‘[1] انتھی یعنی یہ زیارتِ قبر کی دعائیں اور مثل ان کے اور دعائیں میت کو نافع ہیں بلا اختلاف اور میت کے لیے قرآن پڑھنا سو امام شافعی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اس کا ثواب میت کو نہیں پہنچتا ہے اور امام احمد رحمہ اللہ اور علما کی ایک جماعت کا یہ مذہب ہے کہ قرآن پڑھنے کا ثواب میت کو پہنچتا ہے۔ علمائے اہل سنت سے ایک جماعت کا اور حنفیہ کا یہ مذہب ہے کہ انسان کو جائز ہے کہ اپنے عمل کا ثواب غیر کو بخشے خواہ نماز ہو یا روزہ یا صدقہ یا حج یا قراء تِ قرآن یا کوئی ذکر یا کسی قسم کی کوئی اور عبادت اور یہی قول دلیل کی رو سے زیادہ راجح ہے۔ دار قطنی نے روایت کیا ہے کہ ایک مرد نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ ان کے مرنے کے بعد کیونکر نیکی و احسان کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اپنی نماز کے ساتھ ان دونوں کے لیے نماز پڑھے اور اپنے روزے کے ساتھ ان دونوں کے لیے روزہ رکھے۔[2] ابو داود میں معقل بن یسار سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے مردوں پر سورۂ یٰسین پڑھو اور یہ حکم میت کو بھی شامل ہے، بلکہ حقیقتاً میت ہی کے لیے ہے اور صحیح بخاری و صحیح مسلم میں ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ایک بھیڑ اپنی
Flag Counter