Maktaba Wahhabi

335 - 728
طرف سے قربانی کرتے تھے اور ایک اپنی امت کی طرف سے اور اس میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ آدمی کو غیر کا عمل نفع دیتا ہے اور ہم نے حواشی ضوء النہار میں اس مسئلہ پر مبسوط کلام کیا ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہی مذہب قوی ہے۔ نیل الاوطار (۳/ ۳۳۵) میں ہے: ’’والحق أنہ یخصص عموم الآیۃ بالصدقۃ من الولد کما في أحادیث الباب، بالحج من الولد، کما في خبر الخثعمیۃ، ومن غیر الولد أیضاً کما في حدیث المحرم عن أخیہ شبرمۃ، ولم یستفصلہ صلی اللّٰه علیہ وسلم ھل أوصیٰ شبرمۃ أم لا، و بالعتق من الولد، کما وقع في البخاري في حدیث سعد، خلافا للمالکیۃ علیٰ المشھور عندھم، وبالصلاۃ من الولد أیضاً، لما روی الدارقطني، أن رجلا قال: یا رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ! أنہ کان لي أبوأن أبرھما في حال حیاتھما، فکیف لي ببرھما بعد موتھما؟ فقال صلی اللّٰه علیہ وسلم : إن من البر بعد البر أن تصلي لھما مع صلاتک، وأن تصوم لھما مع صیامک، وبالصیام من الولد لھذا الحدیث، ولحدیث ابن عباس عند البخاري ومسلم: إن امرأۃ قالت: یا رسول اللّٰه ! إن أمي ماتت، وعلیھا صوم نذر، فقال: أرأیت لو کان دین علیٰ أمک فقضیتہ أکان یؤدی عنھا؟ قالت: نعم، قال: فصومي عن أمک، وأخرج مسلم وأبو داود والترمذي من حدیث بریدۃ أن امرأۃ قالت: إنہ کان علیٰ أمي صوم شھر، فأصوم عنھا؟ قال: صومي عنھا، ومن غیر الولد أیضاً لحدیث من مات، وعلیہ صیام، صام عنہ ولیہ، متفق علیہ، وبقراء ۃ یٰس من الولد وغیرہ لحدیث: اقرؤا علیٰ موتاکم یٰس، وبالدعاء من الولد لحدیث: أو ولد صالح یدعو لہ، ومن غیرہ لحدیث: اسغفروا لأخیکم وسلوا لہ التثبیت، ولقولہ تعالیٰ: والذین جاؤوا من بعدھم یقولون ربنا اغفرلنا ولإخواننا الذین سبقونا بالإیمان، ولما ثبت من الدعاء للمیت عند الزیارۃ وبجمیع ما یفعلہ الولد لوالدیہ من أعمال البر لحدیث: ولد الإنسان من سعیہ‘‘ انتھی حاصل اور خلاصہ ترجمہ اس عبارت کا بقدر ضرورت یہ ہے کہ حق یہ ہے کہ آیت﴿ وَاَنَّ لِلْاِنْسَانِ اِلَّا مَا سَعٰی﴾ اپنے عموم پر نہیں ہے اور اس کے عموم سے اولاد کا صدقہ خارج ہے، یعنی اولاد اپنے مرے ہوئے والدین کے لیے جو صدقہ، کرے اس کا ثواب والدین کو پہنچتا ہے اور اولاد اور غیر اولاد کا حج بھی خارج ہے، اس واسطے کہ خثعمیہ کی حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ اولادجو اپنے والدین کے لیے حج کرے، اس کا ثواب والدین کو پہنچتا ہے اور شبرمہ کے بھائی کی حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ حج کا ثواب میت کو غیر اولاد کی طرف سے بھی پہنچتا ہے اور اولاد جو اپنے
Flag Counter