Maktaba Wahhabi

561 - 728
خاوند آجائے اور کہے کہ اس کے پاس خرچ موجود تھا اور دلائل سے ثابت بھی کر دے تو بھی اس کی دلیل قبول نہ کی جائے گی، کیونکہ پہلی دلیل فیصلہ کی وجہ سے راجح ہوچکی ہے، وہ دوسری سے باطل نہ ہوگی] ’’ویؤیدہ ما في بلوغ المرام وھو ما أخرجہ سعید بن منصور عن سفیان عن أبي الزناد عن سعید بن المسیب في الرجل لا یجد ما ینفق علی أھلہ قال: یفرق بینھما۔ قال أبو الزناد : وقلت لسعید بن المسیب: سنۃ؟ قال سنۃ، وھذا مرسل قوي‘‘[1] اھ [اس کی تائید بلوغ المرام میں موجود سعید بن مسیب کے قول سے بھی ہوتی ہے کہ اگر کوئی آدمی بیوی کو خرچ نہ دے سکے تو ان میں تفریق کر دی جائے۔ میں نے سعید سے پوچھا: کیا یہ سنت ہے؟ کہا: ہاں ، اور یہ مرسل قوی ہے] و في شرحہ سبل السلام (۲/ ۱۲۷): ’’و مراسیل سعید معمول بھا لما عرف من أنہ لا یرسل إلا عن ثقۃ، قال الشافعي: والذي یشبہ أن یکون قول سعید سنۃ سنۃ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ‘‘ اھ [سعید بن مسیب کی مراسیل معمول بہا ہیں ، کیونکہ معلوم ہے کہ وہ ثقہ ہی سے ارسال کرتے ہیں ۔ امام شافعی رحمہ اللہ نے کہا کہ سعید کے قول کہ ’’یہ سنت ہے‘‘ سے مراد رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے] و فیہ أیضاً: وقد أخرج الدارقطني والبیھقي ’’من حدیث أبي ھریرۃ مرفوعاً بلفظہ: قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم في الرجل لا یجد ما ینفق علی امرأتہ قال: (( یفرق بینھما )) اھ [ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی بیوی کو خرچ نہ دے سکے، اس کی عورت کو علاحدہ کر دیا جائے] وفي بلوغ المرام أیضاً: ’’عن عمر رضی اللّٰه عنہ أنہ کتب إلی أمراء الأجناد في رجال غابوا عن نساء ھم أن یأخذوھم بأن ینفقوا أو یطلقوا۔ الحدیث أخرجہ الشافعي، ثم البیھقي بإسناد حسن‘‘[2] اھ [حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے لشکروں کے سپہ سالاروں کو لکھا تھا کہ جو لوگ اپنی بیویاں چھوڑ کر باہر چلے گئے ہیں ، ان سے مطالبہ کرو کہ یا وہ اپنی عورتوں کو خرچ دیں یا طلاق دیں ۔ الحدیث۔ امام شافعی نے اپنی مسند میں اور بیہقی نے اسے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کی سند صحیح ہے] وفي سبل السلام (۲/ ۱۲۸): ’’ھذا دلیل علی أنہ یجب أحد الأمرین علی الأزواج: الإنفاق أو الطلاق‘‘ اھ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ خاوندوں پر خرچ یا طلاق میں سے ایک امر واجب ہے] و اللّٰه تعالیٰ أعلم بالصواب۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه (مدرسہ أحمدیہ) سید محمد نذیر حسین۔
Flag Counter