Maktaba Wahhabi

206 - 226
الْاُمَمِ فَلاَ تُسَوِّدُوْا وَجْہِیْ اِلاَّ وَاِنِّی مُسْتَنْقِذٌ اُنَاسًا وَمُسْتَنْقِذٌ مِنِّی اُنَاسُ فَاَقُوْلُ یَارَبِّ اَصَیْحَابِیْ ؟ فَیَقُوْلُ اِنَّکَ لاَ تَدْرِیْ مَا اَحْدَثُوْا بَعْدَکَ۔))رَوَاہُ ابْنِ مَاجَۃَ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عرفات میں اپنی کان کٹی ) اونٹنی پر سوار تھے اور ارشاد فرمایا ’’لوگو! کیا تم جانتے ہو یہ کون سا دن ہے؟ یہ کون سا مہینہ ہے؟ یہ کون سا شہر ہے؟‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’یہ حرمت والا شہر ہے‘ حرمت والا مہینہ ہے اور حرمت والا دن ہے۔‘‘ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’خبردار! تمہارے مال اور تمہارے خون ایک دوسرے پر اسی طرح حرام ہیں جس طرح اس مہینے کی حرمت۔ اس (حرمت والے) شہر میں اور اس (حرمت والے) دن میں۔ خبردار! میں حوض کوثر پر تمہارا استقبال کروں گا اور دوسری امتوں کے مقابلے میں تمہاری کثرت پر فخر کروں گا۔ مجھے رسوا نہ کرنا اور سنو! بعض لوگوں کو میں (سفارش کر کے) جہنم سے بچاؤں گا جبکہ بعض دوسرے لوگ مجھ سے چھین لئے جائیں گے۔ میں عرض کروں گا یا رب! یہ تو میرے ساتھی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائیں گے ’’اے نبی! تو نہیں جانتا تیرے بعد انہوں نے (دین میں) کون کون سی نئی چیزیں ایجاد کر لیں (یعنی بدعات شروع کر دیں)‘‘ ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 430: قربانی کے دن (10ذی الحجہ) رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منیٰ میں جمرات کے درمیان کھڑے ہو کر درج ذیل خطبہ ارشاد فرمایا۔ عَنْ سَلَیْمَانِ بْنِ عَمْرَو بْنِ الْاَحْوَصِ عَنْ اَبِیْہِ ث قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یَقُوْلِ فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ ((یَااَیُّہَا النَّاسُ اَلاَ اَیُّ یَوْمٍ اَحْرَمُ؟))ثَلاَثَ مَرَّاتٍ قَالُوْا یَوْمُ الْحَجِّ الْاَکْبَرِ قَالَ: ((فَاِنَّ دِمَائَ کُمْ وَاَمْوَالَکُمْ وَاَعْرَاضَکُمْ بَیْنَکُمْ حَرَامٌ کَحُرْمَۃِ یَوْمِکُمْ ہٰذَا فِیْ شَہْرِکُمْ ہٰذَا فِیْ بِلَدِکُمْ ہٰذَا اَلاَ لاَ یَجْنِیْ جَانٍ اِلاَّ عَلٰی نَفْسِہٖ وَلاَ یَجْنِیْ وَالِدٌ عَلٰی وَلَدِہٖ وَلاَ مَوْلُوْدٌ عَلٰی وَالِدِہٖ اَلاَ اِنَّ الشَّیْطَانَ قَدْ اَیِسَ اَنْ یُّعْبَدَ فِیْ بِلَدِکُمْ ہٰذَا اَبَدًا وَلٰکِنَ سَیَکُوْنُ لَہٗ طَاعَۃُ فِیْ بَعْضِ مَا تَحْتَقِرُوْنَ مِن اَعْمَالِکُمْ فَیَرْضٰی بِہَا اَلاَ وَکُلُّ دَمٍ مِنْ دِمَائِ الْجَاہِلِیَّۃِ مَوْضُوْعٌ وَاَوَّلُ مَا اَضَعُ مِنْہَا دَمُ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِالْمُطَّلِبِ (کَانَ مُسْتَرْضِعًا فِیْ بَنِی لَیْثٍ فَقَتَلْتُہٗ ہُذَیْلٌ )اَلاَ وَاِنَّ کُلَّ رِبًا مِنْ رِبَا الْجَاہِلِیَّۃِ مَوْضُوْعٌ، لَکُمْ رَؤُوْسُ اَمْوَلِکُمْ لاَ تَظْلِمُوْنَ وَلاَ
Flag Counter