Maktaba Wahhabi

172 - 191
[’’اے میرے بھتیجے! اپنے کپڑے کو اوپر کرو،کیونکہ بلاشبہ وہ(یعنی چدّر کو اوپر اٹھانا)تیرے کپڑے کو زیادہ دیر(قابلِ استعمال حالت میں)باقی رکھے گا اور تیرے رب کے لیے زیادہ تقویٰ والی(بات)ہے۔‘‘] اس روایت میں یہ واضح ہے،کہ حضرت مر رضی اللہ عنہ نے بستر مرگ پر دیکھا،کہ ان کے ہاں آنے والے نوجوان کی چدّر زمین کو چھو رہی ہے،تو وہ خاموش نہ رہ سکے۔بلکہ اسے اپنے پاس واپس بلوا کر اس کی اصلاح فرمائی۔ چار دیگر فوائد: ۱۔ امیر المؤمنین رضی اللہ عنہ کی اللہ تعالیٰ کے لیے عاجزی اور انکساری ۲۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی منع کردہ بات کے کرنے کو …بہت سے بزعم خود حکمت و دانش والے حضرات کے برعکس… معمولی قرار دے کر احتساب کو ترک نہ کرنا ۳۔ محتسب علیہ پر احتساب کا آغاز ایسے لقب سے کرنا،جو محتسب اور اس کے تعلق کو اجاگر کرنے والا ہو ۴۔ دئیے گئے حکم پر عمل کے دنوی و اخروی ثمرات و فوائد کو بیان کرنا بالفاظ دیگر اسلوب ترغیب کا استعمال ۸۔علی رضی اللہ عنہ کی اہل و عیال کو وصیت: جب ابن ملجم … اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنتیں ہوں… نے امیر المؤمنین حضرت علی رضی اللہ عنہ پر حملہ کر کے انہیں شدید زخمی کیا،تو اُنہوں نے اپنے دونوں صاحب زادوں حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کو ایک طویل وصیت فرمائی۔اسی بارے میں امام طبری روایت کرتے ہیں: ’’فَلَمَّا حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ أَوْصٰی،فَکَانَتْ وَصِیُّتُہٗ: پس جب ان کی وفات کا وقت آیا،(تو)انہوں نے وصیت فرمائی۔اُن کی
Flag Counter