Maktaba Wahhabi

45 - 83
امام محمد بن عبد الوہاب رحمہ کے بقول: ’’ یاد رکھیے لفظ طاغوت میں عمومیت پائی جاتی ہے چنانچہ ہر وہ شخص جو اللہ کے علاوہ پوجا جاتا ہے اور وہ اپنی اس عبادت پر راضی ہے،چاہے وہ معبود بن کے ہو،پیشوا بن کے ہو،یا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے بے نیاز،واجبِ اطاعت بن کے ہو،’طاغوت‘ ہوتا ہے۔یوں تو طواغیت بہت سارے ہیں مگر ان کے سرغنے پانچ ہیں۔ پہلا ‘ شیطان ہے جو غیر اللہ کی عبادت کی دعوت دیتا ہے۔اس کی دلیل قرآن کی یہ آیت ہے: ﴿أَلَمْ أَعْهَدْ إِلَيْكُمْ يَا بَنِي آدَمَ أَنْ لَا تَعْبُدُوا الشَّيْطَانَ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُبِينٌ﴾(يسين:60) ’’ اے اولادِ آدم!کیا ہم نے تم سے کہہ نہیں دیا تھا کہ شیطان کو نہ پوجنا وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔‘‘ دوسرا‘ وہ ظالم حکمران جو اللہ کے احکام وقوانین کی جگہ اور احکام لاتا ہے اس کی دلیل یہ آیت ہے: ﴿أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَنْ يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَنْ يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُضِلَّهُمْ ضَلَالًا بَعِيدًا﴾ ’’ اے نبی(صلی اللہ علیہ وسلم)!تم نے دیکھا نہیں ان لوگوں کو جو دعوی کرتے ہیں کہ ہم ایمان لائےہیں اس کتاب پر جو تمھاری طرف نازل کی گئی ہے اور ان کتابوں پر جو ان سے پہلے نازل کی گئی ہیں مگر چاہتے یہ ہیں کہ اپنے معاملات کا فیصلہ کرانے کے لیے طاغوت کی طرف رجوع کریں حالانکہ انہیں طاغوت سے کفر کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔شیطان انہیں بھٹکا کر
Flag Counter