Maktaba Wahhabi

144 - 265
رومیوں نے ایسا زبردست حملہ کیا کہ مسلمانوں کے قدم اکھڑ گئے تاہم عکرمہ بن ابی جہل اور ان کے چچا حارث بن ہشام رضی اللہ عنہما ڈٹے رہے۔ حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے ہر موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں لڑائی کی تو کیا اب میں پیٹھ پھیر کر بھاگ جاؤں، پھر انھوں نے بلند آواز سے کہا: موت پر کون بیعت کرتا ہے؟ چنانچہ عیاش بن ابی ربیعہ، حارث بن ہشام اور ضرار بن ازور رضی اللہ عنہم نے چار سو مسلمان شہسواروں کے ساتھ بیعت کی۔ مسلمانوں نے بھر پور حملہ کیا۔ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے ساتھ جرجہ نے بھی مل کر جہاد کیا، جرجہ اس جنگ میں شہید ہوگیا، رومیوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی مدد فرمائی، ارضِ شام میں مسلمانوں کا یہ آخری حملہ تھا جس میں انھیں فتح حاصل ہوئی۔ عیاش بن ابی ربیعہ رضی اللہ عنہ کا کیابنا؟ کیا وہ اس معرکہ میں شہید ہوگئے تھے؟ بعض مراجع اور مصادر میں یہ بات ذکر کی گئی ہے کہ وہ معرکۂ یرموک میں شہید نہیں ہوئے بلکہ صرف زخمی ہوئے تھے۔ تاہم علامہ ابن اثیررحمہ اللہ اس بات کے قائل ہیں کہ حضرت عیاش بن ابی ربیعہ رضی اللہ عنہ معرکۂ یرموک ہی میں شہید ہوئے تھے۔ انھوں نے شہدائے یرموک کے نام ذکر کیے ہیں: 1۔ حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ 2۔ عمرو بن عکرمہ رضی اللہ عنہ 3۔ سلمہ بن ہشام رضی اللہ عنہ
Flag Counter