Maktaba Wahhabi

238 - 265
ان سرداروں کے مسلمان ہو جانے کی شدید خواہش رکھتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی بھلائی چاہتے تھے اور ان کی مخالفت آپ کو شاق گزرتی تھی۔ اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے گئے۔ وہ سردار کہنے لگے: اے محمد!( صلی اللہ علیہ وسلم)ہم نے آپ کو اس لیے بلایا ہے کہ آپ سے ہم بات کریں۔ اللہ کی قسم! ہماری قوم میں آپ جیسا شخص کبھی نہیں آیا۔ آپ نے ہمارے آباء و اجداد کو گمراہ قرار دیا، ہمارے بزرگوں کے دین کو عیب دار گردانا، ہمارے پروردگاروں کا مذاق اڑایا اور ہمارے سمجھ دار بے وقوف کہلائے، ہماری جمعیت بکھر گئی۔ اب کیا بری چیز باقی رہ گئی جو آپ ہمارے لیے نہ لائے۔ اگر آپ( صلی اللہ علیہ وسلم)نے یہ سب کچھ دولت حاصل کرنے کے لیے کیا ہے تو ہم آپ کے لیے اتنا مال جمع کر دیتے ہیں کہ آپ قریش کے سب سے زیادہ مال دار بن جائیں۔ اگر آپ نے یہ سب کچھ شرف و عزت کے حصول کے لیے کیا ہے تو ہم آپ کو اپنا سر دار بنا لیتے ہیں۔ اگر آپ( صلی اللہ علیہ وسلم)نے یہ اس لیے کیا کہ آپ پر کسی بڑے جن نے غلبہ پا لیا ہے تو ہم آپ کے علاج معالجے کے لیے اپنی دولت لگانے کے لیے تیار ہیں…۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے بارے میں جو تمھیں کہنا تھا کہہ چکے، میں تمھارے پاس دولت حاصل کرنے، سرداری یا بادشاہی لینے کے لیے نہیں آیا بلکہ مجھے اللہ تعالیٰ نے تمھاری طرف رسول بنا کر بھیجا ہے، اس نے مجھ پر ایک کتاب بھی اتاری ہے، اس نے مجھے تمھارے
Flag Counter