Maktaba Wahhabi

239 - 265
لیے خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔ میں نے تو اپنے رب کے تمام پیغام تم سب تک پہنچا دیے ہیں اور تمھاری بھلائی کی تمنا کی ہے۔جو میں لایا ہوں اگر تم مان لو تو یہ دنیا و آخرت میں تمھارا اپنا نصیب ہے اور اگر تم نہیں مانو گے تو میں صبر کروں گا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ تمھارے اور میرے درمیان کوئی فیصلہ کر دے۔‘‘ ابو جہل گویا ہوا: اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )! جو پیش کش ہم نے کی ہے اگر آپ وہ نہیں مانتے تو آپ جانتے ہیں کہ ہمارا راستہ پہاڑوں کے درمیان گھرا ہوا ہے، ہم سب تنگ معاش والے ہیں اور ہماری گزران انتہائی مشکل ہے، آپ اپنے اس رب سے سوال کریں جس نے آپ کو نبی بنا کر بھیجا ہے کہ وہ ان پہاڑوں کو یہاں سے ہٹا دے، ہمارا راستہ پھیلا دے اور ہمارے لیے اس میں عراق اور شام کی طرح نہریں جاری کر دے اور ہمارے بڑے گزرے ہوئے بزرگوں میں کسی کو ہمارے پاس بھیج دے بلکہ وہ قصی بن کلاب کو بھیج دے کیونکہ وہ سب سے سچا بزرگ ہے۔ ہم اس سے پوچھیں گے کہ آپ کی دعوت سچی ہے یا جھوٹی۔ اور اگر اس نے آپ کی تصدیق کر دی اور آپ نے ہمارے تمام مطالبے پورے کر دیے تو ہم آپ کا اللہ کے ہاں جو مقام و مرتبہ ہے وہ بھی جان لیں گے اور یہ بھی مان لیں گے کہ اس نے واقعی آپ کو رسول بنا کر بھیجا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات سن کر فرمایا کہ ’’میں ان کاموں کے لیے تو نہیں بھیجا گیا بلکہ میں تو صرف وحی لے کر آیا ہوں جو پیغام اللہ نے مجھے دے کر بھیجا ہے وہ میں نے تم تک پہنچا دیا۔ اگر تم اس کو مان لو گے تو وہ تمھارا دنیا و آخرت کا نصیب ہو گا، اور اگر تم انکار کرو گے تو میں اللہ کی طرف سے ہونے والے فیصلے تک صبر کروں گا۔‘‘ ابوسفیان بن حرب نے (جو اس وقت مسلمان نہیں ہوئے تھے) کہا: جو ابوالحکم (ابوجہل)
Flag Counter