Maktaba Wahhabi

242 - 265
آپ کا اللہ کے ہاں مقام و مرتبہ دیکھیں اور آپ کی تصدیق و اتباع کریں۔ آپ نے اسے بھی تسلیم نہ کیا۔ پھر انھوں نے کہا کہ آپ اپنے لیے اپنے رب سے مانگیں تا کہ وہ آپ کی اللہ کے ہاں منزلت کی معرفت پائیں اور آپ پر ایمان لے آئیں، آپ نے ایسا بھی نہیں کیا۔ پھر عبداللہ کہنے لگا: اللہ کی قسم! میں آپ پر کبھی ایمان نہیں لاؤں گا حتی کہ آپ میرے سامنے سیڑھی کے ذریعے آسمان پر چڑھ جائیں اور پھر آپ کے ساتھ چار فرشتے ہوں وہ آپ کے برحق سچے ہونے کی گواہی دیں۔ اللہ کی قسم! اگر آپ نے ایسا بھی کیا تب بھی آپ پر ایمان نہیں لاؤں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پریشان اور غمگین حالت میں اپنے گھر لوٹے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قوم کے ایمان نہ لانے پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیاتِ مقدسہ نازل فرمائیں: ﴿ وَقَالُوا لَنْ نُؤْمِنَ لَكَ حَتَّى تَفْجُرَ لَنَا مِنَ الْأَرْضِ يَنْبُوعًا ، أَوْ تَكُونَ لَكَ جَنَّةٌ مِنْ نَخِيلٍ وَعِنَبٍ فَتُفَجِّرَ الْأَنْهَارَ خِلَالَهَا تَفْجِيرًا ، أَوْ تُسْقِطَ السَّمَاءَ كَمَا زَعَمْتَ عَلَيْنَا كِسَفًا أَوْ تَأْتِيَ بِاللّٰهِ وَالْمَلَائِكَةِ قَبِيلًا﴾ ’’اور وہ بولے: ہم تجھ پر ہرگز ایمان نہیں لائیں گے، حتی کہ تو ہمارے لیے زمین سے چشمہ جاری کر دے یا تیرے لیے کھجوروں اور انگور کا ایک باغ ہو، پھر تو اس (باغ) کے درمیان (جگہ جگہ) نہریں جاری کر دے یا تو آسمان ٹکڑے ٹکڑے کر کے ہم پر گرادے جیسے تو کہا کرتا ہے، یا اللہ کو اور فرشتوں کو سامنے لے آ۔‘‘[1]
Flag Counter