Maktaba Wahhabi

43 - 265
﴿ وَلَا تَطْرُدِ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ مَا عَلَيْكَ مِنْ حِسَابِهِمْ مِنْ شَيْءٍ وَمَا مِنْ حِسَابِكَ عَلَيْهِمْ مِنْ شَيْءٍ فَتَطْرُدَهُمْ فَتَكُونَ مِنَ الظَّالِمِينَ، وَكَذَلِكَ فَتَنَّا بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لِيَقُولُوا أَهَؤُلَاءِ مَنَّ اللّٰهُ عَلَيْهِمْ مِنْ بَيْنِنَا أَلَيْسَ اللّٰهُ بِأَعْلَمَ بِالشَّاكِرِينَ﴾ ’’اور ان لوگوں کو (اپنے سے) دور نہ ہٹائیں جو صبح و شام اپنے پروردگار کی عبادت کرتے ہیں، خاص اسی کی رضا مندی چاہتے ہیں۔ ان کے حساب سے آپ کے ذمہ کچھ نہیں اور نہ آپ کے حساب سے کچھ ان کے ذمہ ہے۔ سو اگر آپ انھیں اپنے سے دور ہٹائیں گے تو آپ ظلم کرنے والوں میں سے ہو جائیں گے۔ ہم نے اسی طرح بعض لوگوں کو دوسروں کے ذریعے سے آزمائش میں ڈال رکھا ہے۔ تاکہ وہ انھیں دیکھ کر کہیں: کیا ہم میں سے یہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے احسان کیا ہے؟ (ہاں) کیا اللہ اپنے شکر گزار بندوں کو (ان سے) زیادہ نہیں جانتا۔‘‘ [1] سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ تشریف فرما تھے اور آپ کے ساتھ آپ کے جاں نثار سیدنا خباب، صہیب، بلال اور عمار رضی اللہ عنہم بھی موجود تھے۔ اتنے میں قریش کی جماعت آپ کے پاس سے گزری۔ وہ کہنے لگے: اے محمد! کیا تو انھی پر راضی ہو گیا ہے؟ کیا تو یہ چاہتا ہے کہ ہم ان لوگوں کے پیروکار بنیں؟ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرما دی: ﴿ وَلَا تَطْرُدِ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ﴾
Flag Counter