Maktaba Wahhabi

99 - 132
اور دل کی خوشی چہرے پر تازگی ظاہر کرتی ہے،جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے ارشادِ گرامی میں ہے: ﴿تَعْرِفُ فِیْ وُجُوْہِہِمْ نَضْرَۃَ النَّعِیْمِ﴾[1] [آپ ان کے چہروں ہی سے نعمتوں کی تروتازگی پہچان لیں گے] خلاصہ کلام یہ ہے،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کو جس شخص نے سنا،سمجھا،یاد کیا اور اسے[دوسروں تک]پہنچایا،تو اس کے چہرے پر یہ تروتازگی ہوگی اور یہ اس شرینی،رونق اور سرور کا نتیجہ ہوگی،جو اس کے قلب اور اور باطن میں پائی جائے گی۔[2] اے ہمارے مولائے کریم!ہم ناکاروں اور ہماری اولادوں کو دنیا و آخرت میں اس تروتازگی سے محروم نہ رکھنا۔إِنَّکَ سَمِیْعُ الدُّعَائِ۔ د:امام سیوطی رحمہ اللہ نے تحریر کیا ہے: ’’ابوعبد اللہ محمد بن احمد بن جابر نے بیان کیا:یعنی[حدیث شریف سے مراد یہ ہے کہ]اللہ تعالیٰ اسے تروتازگی،خوبصورتی،صاف رنگ اور حسن و جمال کا لباس پہنا دیتا ہے یا مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے جنت کی نعمتوں کی وجہ سے چہروں پر ظاہر ہونے والی تروتازگی تک پہنچا دے گا۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا:﴿وَلَقّٰہُمْ نَضْرَۃً[3][انہیں تازگی پہنچائی]نیز فرمایا:﴿تَعْرِفُ فِیْ وُجُوْہِہِمْ نَضْرَۃَ النَّعِیْمِ[4][آپ ان کے چہروں ہی سے نعمتوں کی تروتازگی پہچان لیں گے]‘‘ [5]
Flag Counter