اسے طلاق دے دے۔ اور یہی مطلب ہے اﷲ کے اس قول کا کہ عورتوں کو ان کی عدت کے لیے طلاق دو۔ اس حدیث سے درج ذیل باتوں کا پتہ چلتا ہے: (۱) حیض کی حالت میں طلاق دینے پر آپ صلی اللہ وسلم نے رجوع کا حکم فرمایا۔ اس سے معلوم ہوا کہ حیض کی حالت میں طلاق دینا خلاف سنت اور حرام ہے۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ اگرچہ حیض کی حالت میں طلاق دینا خلاف سنت اور حرام ہے ‘ تاہم طلاق واقع ہو جاتی ہے‘ ورنہ رجوع کے حکم کا کچھ مطلب نہیں نکلتا! [1] (۲) طلاق طہر کی حالت میں دینی چاہئے[2] جس میں صحبت نہ کی گئی ہو[3] اور بہتر یہی ہے کہ طہر کے ابتدا ہی میں طلاق دی جائے۔ (۳)آپ صلی اللہ وسلم نے حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ کو طلاق کا جو طریقہ بتایا‘ وہ یہی ہے کہ صرف ایک طلاق ہی دے کر عدت گزرنے دی جائے اور ساتھ ہی یہ بھی فرمایا کہ اﷲ تعالیٰ کے ارشاد ’’طَلِقُوْهُنَ لِعَدَّتِهِنَّ‘‘ کا یہی مطلب ہے ۔ اب فرض کیجئے کہ عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ کی اہلیہ یکم محرم سے تین محرم تک حائضہ رہتی تھیں اور حضرت عبداﷲ رضی اللہ عنہ نے دو محرم کو طلاق دے دی۔ رسول اﷲ صلی اللہ وسلم کو معلوم ہوا تو آپ صلی اللہ وسلم نے فرمایا کہ اہلیہ کو اپنے پاس روک رکھیں اور رجوع کریں۔ یہ رجوع ۴ محرم سے آخر محرم تک والے طہر میں ہی ممکن تھا۔ اور رجوع کی وجہ سے اس طہر میں طلاق نہیں دی جا |
Book Name | تین طلاق اور ان کا شرعی حل |
Writer | مولانا عبد الرحمٰن کیلانی |
Publisher | مکتبۃ السلام، لاہور |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 90 |
Introduction | یہ کتابچہ دراصل ماہنامہ محدث میں شائع ہونے والے مضامین کا مجموعہ ہے جس میں ادارہ منہاج سے وابسہ قاری عبدالحفیظ سے اعتراضات و شبہات کا جواب دیا گیا ہے۔ مصنف نے اس کتاب میں طلاق کے حوالے سے تمام مسائل کو بالدلائل واضح کر دیا ہے جس پر کوئی عالم بھی قدغن نہیں لگا سکتا-جس میں رسول اللہﷺکے دور میں طلاق کی صورت،مجلس واحد میںتین طلاقوں کا حکم، بعد میں صحابہ کرام کا عمل اور حضرت عمر کے بارے میں بیان کیے جانے والے مختلف واقعات کی اصلیت کی نشاندہی اور مجلس واحد کی تین طلاقوں کے موثر ہونے کے دلائل کی وضاحت کرتے ہوئے قرآن وسنت کی روشنی میں ان کا جواب تحریر کیا گیا ہے-تطلیق ثلاثہ کے بارے میں پائے جانے والے چار گروہوں کا تذکرہ،انکار اور تسلیم کرنے والے علماء کے دلائل کا تذکرہ،تطلیق ثلاثہ سے متعلق ایک سوال کی وضاحت،مسائل میں باہمی اختلاف کی شدت کی وجہ تقلید کو بھی بڑی وضاحت سے بیان کیا گیا ہے- |