Maktaba Wahhabi

122 - 191
شخص جھوٹ نہیں بولتا اور مجھ سے دھوکا نہ کرنا،کیونکہ معزز شخص ایسے شخص سے دھوکا نہیں کرتا،جو اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر اپنے دل کی بات بیان کر کے راہ نمائی اور اطمینان و سکون کا طلب گار ہو۔ کیا اللہ تعالیٰ نے تمہارے نبی-صلی اللہ علیہ وسلم-پر آسمان سے کوئی تلوار نازل کی،جو کہ انہوں نے تمہیں عطا کر دی اور(اب)تم اُسے کسی کے خلاف اسے میان سے نہیں نکالتے،مگر تم اُسے شکست دے دیتے ہو؟‘‘] انہوں نے جواب دیا:’’لَا‘‘۔ ’’نہیں۔‘‘ اس نے پوچھا:’’ فَبِمَ سُمِّیْتَ سَیْفَ اللّٰہِ؟‘‘ [’’تمہارا نام [اللہ تعالیٰ کی تلوار] کیوں رکھا ہے؟‘‘] انہوں نے جواب دیا: ’’إِنَّ اللّٰہَ بَعَثَ فِیْنَا نَبِیًّا صلى اللّٰه عليه وسلم فَدَعَانَا،فَنَفَرْنَا مِنْہُ،وَ نَأَیْنَا عَنْہُ جَمِیْعًا،ثُمَّ إِنَّ بَعْضَنَا صَدَّقَہٗ وَ تَابَعَہٗ،وَ بَعْضَنَا کَذَّبَہٗ وَ بَاعَدَہٗ،فَکُنْتُ فِیْمَنْ کَذَّبَہٗ وَ بَاعَدَہٗ،ثُمَّ إِنَّ اللّٰہَ أَخَذَ بِقُلُوْبِنَا وَ نَوَاصِیْنَا،فَہَدَانَا بِہٖ وَ بَایَعْنَاہُ۔فَقَالَ لِيْ: ’’أَنْتَ سَیْفٌ مِّنْ سُیُوْفِ اللّٰہِ سَلَّہُ اللّٰہُ عَلَی الْمُشْرِکِیْنَ۔‘‘ [’’بے شک اللہ تعالیٰ نے ہم میں ایک نبی-کریم صلی اللہ علیہ وسلم-مبعوث فرمائے،تو انہوں نے ہمیں دعوت دی،تو ہم سب اُن سے بدک گئے اور دور ہو گئے۔پھر ہم میں سے کچھ لوگوں نے ان(کے نبی ہونے)کی تصدیق کی اور اُن کی تابع کی اور ہم میں سے بعض نے اُن کی تکذیب کی / انہیں جھٹلایا اور انہیں دُور کر دیا(یعنی مکہ مکرمہ سے نکلنے/ ہجرت پر مجبور کر دیا)۔؟؟؟؟……… پس میں اُنہیں جھٹلانے اور دُور کرنے
Flag Counter