والوں میں سے تھا……؟؟پھر اللہ تعالیٰ نے ہمارے دلوں اور پیشانیوں کو پکڑ کر ہمیں ہدایت عطا فرمائی اور ہم نے اُن کی بیعت کر لی۔انہوں نے مجھ سے فرمایا:
[’’تم اللہ تعالیٰ کی تلواروں میں سے ایک تلوار ہو،جسے اللہ تعالیٰ نے مشرکوں کے خلاف میان سے باہر نکال دیا ہے۔‘‘]
وَ دَعَا لِيْ بِالنَّصْرِ،فَسُمِّیْتُ سَیْفَ اللّٰہِ بِذٰلِکَ،فَأَنَا مِنْ أَشَدِّ الْمُسْلِمِیْنَ عَلَی الْمُشْرِکِیْنَ۔‘‘
؟؟……………؟؟
جرجہ نے پوچھا:’’ یَا خَالِدُ! إِلٰی مَا تَدْعُوْنَ؟‘‘
[’’اے خالد! تم کس چیز کی طرف بلاتے ہو؟‘‘]
انہوں نے جواب دیا:
’’إِلٰی شَہَادَۃِ أَنْ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَ أَنَّ مُحَمَّدًا-صلى اللّٰه عليه وسلم-عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ،وَ الْإِقْرَارِ بِمَا جَآئَ مِنْ عِنْدِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ۔‘‘
[’’اس بات کی گواہی دینے کے لیے،کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بلاشبہ محمد-صلی اللہ علیہ وسلم-اُن کے بندے اور اُن کے رسول ہیں اور جو کچھ اللہ عزوجل کی جانب سے آیا،اس کے اقرار کی جانب‘‘]۔
اُس نے پوچھا:’’فَمَنْ لَمْ یُجِبْکُمْ؟‘‘
[’’پس جو شخص تمہاری بات قبول نہ کرے(یعنی تم اُس کے ساتھ کیا کرتے ہو)؟‘‘]
انہوں نے جواب دیا:’’فَالْجِزْیَۃُ،وَ نَمْنَعُہُمْ۔‘‘
[’’پس(اُس سے)جزیہ(لیتے ہیں)اور اُن کی(دشمنوں سے)حفاظت کرتے ہیں۔‘‘]
|