Maktaba Wahhabi

37 - 91
وآلہ وسلم،وبعدفانک قلت کلاماً………)) ’’حمدوثناء باری تعالیٰ اور صلوٰۃ وسلام بر نبی خیر الانام کے بعد:پس یقیناتم نے ایسی بات کہی ہے۔‘‘ آگے فرمایاکہ اگرتم اس پرثابت قدم رہوتواس سے تمہارافائدہ ہوگا،اوراگر اسے چھوڑدوگی توتمہارے خلاف حجت اوردلیل ہوگی،میں فلاں چیز کوپسند کرتا ہوں اورفلاں کوناپسند،اورہم دونوں ایک ہیں،مجھ سے جدانہ ہونا،اچھائی کوپھیلاؤاوربرائی کوچھپاؤ(مٹاؤ)۔ اس نے پھر کہا:ایک چیز جس کاذکرمیں آپ سے نہ کرسکی وہ یہ کہ آپ کی محبت گھر کے زائرین(ساس وغیرہ)کے لیے کیسی ہے؟ میں نے کہا:میں اس بات کوپسند نہیں کرتاکہ میرے سسرال کے لوگ مجھے اکتاہٹ میں ڈال دیں۔ اس نے کہا:پڑوسیوں میں سے آپ کوکون پسند ہے،جسے میں آپ کے گھر میں داخل ہونے کی اجات دوں اورکون پڑوسی آپ کوناپسند ہے جسے میں بھی ناپسندکروں؟ میں نے کہا:بنوفلاں اچھے ہیں اورفلاں لوگ برے ہیں۔ شریح کہتے ہیں کہ اے شعبی!میر ے ساتھ وہ دوسال تک رہی میں نے اس کے ساتھ بہترین راتیں اوربہت ہی سہانے دن گزارے،میں نے اس میں خلوص ومحبت کے سوا کچھ نہیں پایا۔ پھرجب سال کاآخری دن آیااورمیں مجلس قضا سے واپس آیاتودیکھتاہوں کہ گھر میں ایک بڑھیاتعلیم دے رہی ہے،میں نے پوچھایہ کون ہے؟لوگوں نے کہا:فلاں ہے،جوآپ کی خوش دامن(ساس)ہے،پس جب
Flag Counter