Maktaba Wahhabi

62 - 91
کوئی اچھاساجھمکا،چین،چوڑی یاکنگن ضرور لایئے گا،بلاشبہ زیور پہننا عورت کی فطرت کا حصّہ اور اس کاحق ہے اوراس میں کوئی حرج نہیں،لیکن جب کوئی عورت اپنے زیورات کی زکوٰۃ نہیں دے گی تواس کانتیجہ بھی بڑاخطرناک ہے،ایسی عورت جنت میں نہیں جاسکتی ہے،کیونکہ زکوٰۃ نہ دیناگناہِ کبیرہ ہے۔زکوٰۃ اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک اعظیم رکن ہے۔ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا مِنْ صَاحِبِ ذَ ہَبٍ وَلَا فِضَّۃٍ لَا یُؤَدِّ ی مِنْہَا حَقَّہَا اِلَّا اِ ذَ ا کَانَ یَوْمُ ا لْقِیَامَۃِ صُفِّحَتْ لَہٗ صَفَائِحَ مِن نَارٍ… الحدیث))[1] ’’سونے اور چاندی کامالک جب اس کی زکوٰۃ نہیں دے گاتوقیامت کے دن اس کے لئے تختیاں تیار کی جائیں گی.....۔‘‘ اوراسی حدیث میں آگے ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’پھرانہیں جہنم کی آگ میں گرم کرکے اس سے اس کی پیشانی،پہلواور پیٹھ داغی جائے گی۔جب وہ ٹھنڈی ہوجائیں گی توانہیں گرم کرکے پھرداغا جائے گا۔اس دن(روزِ قیامت)کی مقدار پچاس ہزار سال کے برابر ہوگی جس دن کہ بندوں کے درمیان فیصلہ کیاجائے گا۔ہرشخص اپنا ٹھکانا دیکھ لے گااور وہ جان جائے گاکہ وہ جنتی ہے یاجہنمی۔‘‘
Flag Counter