Maktaba Wahhabi

43 - 74
قرابت داری کی بنا پر وظائف دیے جائیں۔حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے علاوہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی ایک جماعت نے بھی حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ کے موقف کی تائید کی کہ جن لوگوں نے اسلام کے سلسلہ میں پیش قدمی کی ہے ان کو حسب مراتب مقدم رکھا جائے ۔اس پرحضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایاکہ تم نے جس اولیت او رفضیلت کا ذکر کیا ہے ا س سے میں بخوبی واقف ہوں مگریہ ایسی چیز ہے جس کا ثواب اللہ تعالیٰ عطافرمائے گا۔یہ معاش کا معاملہ ہے ۔اس میں مساوات برتنا ترجیحی سلوک کرنے سے بہتر ہے او راس مساوات کا مطلب یہ تھا کہ ہرشخص کو اس کی خدمات کا لحاظ رکھنے کے بجائے اس کی ضروریات کا لحاظ رکھ کر دیا جائے ۔اس مساوات پرعمل ہوتا رہا او رجیسے جیسے آمدنی بڑھتی گئی فراخی او رخوشحالی سارے مسلمانوں کو یکساں فیض یا ب کرتی رہی تاآنکہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خطاب کا دورآیا وہ اب بھی اپنے مؤقف پرقائم تھے کہ ’’جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف جنگ کی ہے اسے میں ان لوگوں کے مساوی کبھی قرار نہیں دے سکتاجو آپ کے ساتھ ہوکر لڑے ہیں ۔‘‘ لہٰذا آپ نے اپنی پالیسی پرعمل کیا او راہل مدینہ کے وظائف جس نسبت سے آپ نے مقررکئے ان کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے : حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مقررکردہ وظائف ۱۔ازواج مطہرات (بوجہ قرابت )فی کس بارہ ہزاردرہم سالانہ ۲۔مہاجرین الاولین فی کس پانچ ہزار درہم سالانہ ۳۔انصار فی کس تین ہزاردرہم سالانہ ۴۔بدری صحابہ (مہاجر یا انصار) فی کس پانچ ہزار درہم سالانہ ۵۔حبشہ کے مہاجر او رجنگ احد میں شریک فی کس چارہزار درہم سالانہ ۶۔حضرت حسن رضی اللہ عنہ او رحضرت حسین رضی اللہ عنہ (بوجہ قرابت)فی کس پانچ ہزار درہم سالانہ ۷۔مہاجر جنہوں نے فتح مکہ تک ہجرت کی فی کس تین ہزار درہم سالانہ ۸۔اہل بدر کے لڑکے فی کس دوہزار درہم سالانہ ۹۔فتح مکہ کے بعد ایمان لانے والے فی کس دوہزار درہم سالانہ ۱۰۔مدینہ کے عام مقیم مسلمان فی کس پچیس دینارسالانہ اہل یمن اور شام کے لوگوں کے لیے بھی بلحاظ مراتب دو ہزار ، ہزار، نو سو، پانچ سو اور تین سو کے عطایا مقرر کئے گئے تھے۔تین سو سے کم کسی کو نہ ملتا تھا۔ مندرجہ بالا جدول سے ظاہر ہے کہ امہات المومنین رضی اللہ تعالیٰ عنہم اور حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ و حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے وظائف میں قرابت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا لحاظ رکھا گیاہے۔ باقی تمام شقیں مراتب کے لحاظ سے وظائف کی کمی بیشی کو ظاہر کر رہی ہیں۔پھر جہاں کہیں
Flag Counter