Maktaba Wahhabi

133 - 260
عَنْ سَعِیْدِ بْنِ جُبَیْرٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یَنْزِلُ عَنْ رَاحِلَتِہٖ فَیُہْرِیْقُ الْمَآئَ ثُمَّ یَرْکَبُ فَیَقْرَأُ السَّجْدَۃَ فَیَسْجُدُ وَ مَا یَتَوَضَّأُ۔ رَوَاہُ ابْنُ اَبِیْ شَیْبَۃَ [1] حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اپنی سواری سے نیچے اترتے ،استنجا کرتے اور سوار ہوجاتے ، سجدہ کی آیت تلاوت کرتے تو وضو کے بغیر سجدہ کر لیتے۔اسے ابن ابی شیبہ نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: سجدہ تلاوت کے لئے قبلہ رخ ہونا افضل ہے ، ضروری نہیں۔ مسئلہ 86: سجدہ تلاوت واجب نہیں ہے۔ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَالنَّجْمِ فَلَمْ یَسْجُدْ فِیْہَا۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[2] حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں’’ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سورہ النجم تلاوت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ تلاوت نہیں کیا۔ ‘‘اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضی اللّٰه عنہ قَالَ یَا اَیُّہَا النَّاسُ اِنَّا نَمُرُّ بِالسُّجُوْدِ فَمَنْ سَجَدَ فَقَدْ اَصَابَ وَمَنْ لَّمْ یَسْجُدْ فَلاَ اِثْمَ عَلَیْہِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[3] حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے(آیت سجدہ تلاوت کرنے کے بعد)کہا’’لوگو!ہم نے آیت سجدہ تلاوت کی جس نے سجدہ کیااس نے اچھا کیاجس نے سجدہ نہیں کیااس پر کوئی گناہ نہیں۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ وضاحت: تلاوت کرنے والا سجدہ نہ کرے تو سننے والے کو بھی نہیں کرنا چاہئے۔ مسئلہ 87: سواری پر سجدہ تلاوت کرنا جائز ہے۔ مسئلہ 88: سوار اپنے ہاتھ پر بھی سجدہ کرسکتا ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَرَأَ عَامَ الْفَتْحِ سَجْدَۃً فَسَجَدَ النَّاسُ کُلُّہُمْ مِنْہُمُ الرَّاکِبُ وَالسَّاجِدُ عَلَی الْاَرْضِ حَتّٰی اِنَّ الرَّاکِبَ لَیَسْجُدُ عَلٰی یَدِہٖ۔
Flag Counter