Maktaba Wahhabi

138 - 260
مسئلہ 98: قرآن مجید کا علم سیکھنے والے مبارکباد کے مستحق ہیں۔ مسئلہ 99: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن مجید کا علم سیکھنے کی وصیت فرمائی ہے۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰه عنہ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ (( سَیَاتِیْکُمْ اَقْوَامٌ یَطْلُبُوْنَ الْعِلْمَ فَاذَا رَاَیْتُمُوْہُمْ فَقُوْلُوْا لَہُمْ مَرْحَبًا مَرْحَبًا بِوَصِیَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَاقْنُوْہُمْ ))۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[1] (حسن) حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’تمہارے پاس لوگ علم حاصل کرنے کے لئے آئیں گے جب انہیں دیکھو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت پر عمل کرنے کی مبارک دینااور انہیں تلقین کرنا(یعنی علم سکھانا)۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 100: قرآن مجید سیکھنے والوں کی وجہ سے ہی دنیا میں خیر و برکت ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَ ہُوَ یَقُوْلُ (( اَلدُّنْیَا مَلْعُوْنَۃٌ ، مَلْعُوْنٌ مَا فِیْہَا اِلاَّ ذِکْرَ اللّٰہِ ، وَمَا وَالاَہُ ، اَوْعَالِمًا اَوْمُتَعَلِّمًا )) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (حسن) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سناہے کہ دنیااور اس میں جو کچھ ہے وہ سب ملعون ہے سوائے اللہ کے ذکر کے اور جس سے وہ محبت کرے یا علم سیکھنے والے یا عالم کے۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 101: قرآن مجید کا علم حاصل کرنا دوسری تمام عبادات سے افضل ہے۔ عَنْ حُذَیْفَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَضْلُ الْعِلْمِ اَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ فَضْلِ الْعِبَادَۃِ وَ خَیْرُ دِیْنِکُمُ الْوَرَعُ۔ رَوَاہُ الْبَزَّار[3] (صحیح) حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مجھے علم کی کثرت ، عبادت کی کثرت سے زیادہ عزیزہے اور تم میں سے بہتر دین اس کا ہے جس میں پرہیز گاری ہے۔ اسے بزار نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 102: قرآن مجید کاعلم سیکھنے والوں کے لئے فرشتے اپنے پر پھیلاتے ہیں۔
Flag Counter