Maktaba Wahhabi

233 - 260
مسئلہ 306: ایک خاتون صحابیہ کا قرآن مجید پر قابل رشک عبور۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ لَعَنَ اللّٰہُ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَاتِ وَالنَّامِصَاتِ وَ الْمُتَنَمِّصَاتِ وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ الْمُغَیِّرَاتِ خَلْقَ اللّٰہُ قَالَ فَبَلَغَ ذٰلِکَ إِمْرَأَۃً مِنْ بَنِیْ أَسَدٍ یُقَالُ لَہَا اُمُّ یَعْقُوْبَ وَ کَانَتْ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ فَأَتَتْہُ فَقَالَتْ مَا حَدِیْثٌ بَلَغَنِیْ عَنْکَ اَنَّکَ لَعَنْتَ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَاتِ وَ الْمُتَنَمِّصَاتِ وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ الْمُغَیِّرَاتِ خَلْقَ اللّٰہِ فَقَالَ عَبْدُاللّٰہِ بْنُ مَسْعُوْدٍص وَ مَالِیَ لاَ أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَ ہُوَ فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ فَقَالَتِ الْمَرْأَۃُ لَقَدْ قَرَأْتُ مَا بَیْنَ لَوْحَیِ الْمُصْحَفِ فَمَا وَجَدْتُہٗ فَقَالَ لَئِنْ کُنْتِ قَرَأْتِیْہِ لَقَدْ وَجَدْتِیْہِ قَالَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ ﴿ وَ مَا اٰتَاکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَ مَا نَہٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا ﴾ (7:59) فَقَالِتِ الْمَرْأَۃُ فَاِنِّیْ أَرٰی شَیْئًا مِنْ ہٰذَا عَلٰی إِمْرَأَتِکَ الْآنَ قَالَ اذْہَبِیْ فَانْظُرِیْ قَالَ فَدَخَلَتْ عَلَی امْرَأَۃِ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰه عنہ فَلَمْ تَرَ شَیْئًا فَجَائَ تْ اِلَیْہِ فَقَالَتْ : مَا رَأَیْتُ شَیْئًا فَقَالَ : اَمَا لَوْکَانَ ذٰلِکَ لَمْ نُجَامِعْہَا۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ [1] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا ’’ جسم گودنے والیوں اور گدوانے والیوں ، چہرے کے بال اکھاڑنے اور اکھڑوانے والیوں پر، خوبصورتی کے لئے دانت (رگڑ کر) کھلے کروانے والیوں پر (نیز ) اللہ تعالیٰ کی بناوٹ کو تبدیل کرنے والیوں پراللہ تعالیٰ نے لعنت فرمائی ہے۔‘‘ بنی اسد کی ایک عورت اُمِّ یعقوب نے یہ بات سنی جو کہ قرآن پڑھا کرتی تھی ، تو حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آئی اور کہا ، میں نے سنا ہے ’’تم نے جسم گدوانے اور گودنے والیوں پر، چہرہ کے بال اکھاڑنے اور اکھڑوانے والیوں پر دانتوں کو کشادہ کروانے والیوں اور اللہ تعالیٰ کی بناوٹ کو بدلنے والیوں پر لعنت کی ہے؟‘‘ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا ’’میں اس پر لعنت کیوں نہ کروں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے اور یہ تو اللہ تعالیٰ کی کتاب میں موجود ہے۔ ‘‘ اس عورت نے کہا ’’میں نے (اپنے پاس محفوظ) دو تختیوں کے درمیان سارا قرآن پڑھ ڈالا ہے ، لیکن مجھے تواس میں کہیں اس بات کا ذکر نہیں ملا۔‘‘ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا ’’اگر تو قرآن غورسے پڑھتی تو تجھے یہ بات مل جاتی۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ’’رسول جس بات کا حکم دے اس
Flag Counter